خروُج 23

عدالت میں انصاف اور دوسروں سے محبت

1غلط افواہیں نہ پھیلانا۔ کسی شریر آدمی کا ساتھ دے کر جھوٹی گواہی دینا منع ہے۔ 2اگر اکثریت غلط کام کر رہی ہو تو اُس کے پیچھے نہ ہو لینا۔ عدالت میں گواہی دیتے وقت اکثریت کے ساتھ مل کر ایسی بات نہ کرنا جس سے غلط فیصلہ کیا جائے۔ 3لیکن عدالت میں کسی غریب کی طرف داری بھی نہ کرنا۔

4اگر تجھے تیرے دشمن کا بَیل یا گدھا آوارہ پھرتا ہوا نظر آئے تو اُسے ہر صورت میں واپس کر دینا۔ 5اگر تجھ سے نفرت کرنے والے کا گدھا بوجھ تلے گر گیا ہو اور تجھے پتا لگے تو اُسے نہ چھوڑنا بلکہ ضرور اُس کی مدد کرنا۔

6عدالت میں غریب کے حقوق نہ مارنا۔ 7ایسے معاملے سے دُور رہنا جس میں لوگ جھوٹ بولتے ہیں۔ جو بےگناہ اور حق پر ہے اُسے سزائے موت نہ دینا، کیونکہ مَیں قصوروار کو حق بجانب نہیں ٹھہراؤں گا۔ 8رشوت نہ لینا، کیونکہ رشوت دیکھنے والے کو اندھا کر دیتی ہے اور اُس کی بات بننے نہیں دیتی جو حق پر ہے۔

9جو پردیسی تیرے ملک میں مہمان ہے اُس پر دباؤ نہ ڈالنا۔ تم ایسے لوگوں کی حالت سے خوب واقف ہو، کیونکہ تم خود مصر میں پردیسی رہے ہو۔

سبت کا سال اور سبت

10چھ سال تک اپنی زمین میں بیج بو کر اُس کی پیداوار جمع کرنا۔ 11لیکن ساتویں سال زمین کو استعمال نہ کرنا بلکہ اُسے پڑے رہنے دینا۔ جو کچھ بھی اُگے وہ قوم کے غریب لوگ کھائیں۔ جو اُن سے بچ جائے اُسے جنگلی جانور کھائیں۔ اپنے انگور اور زیتون کے باغوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا ہے۔

12چھ دن اپنا کام کاج کرنا، لیکن ساتویں دن آرام کرنا۔ پھر تیرا بَیل اور تیرا گدھا بھی آرام کر سکیں گے، تیری لونڈی کا بیٹا اور تیرے ساتھ رہنے والا پردیسی بھی تازہ دم ہو جائیں گے۔

13جو بھی ہدایت مَیں نے دی ہے اُس پر عمل کر۔ دیگر معبودوں کی پرستش نہ کرنا۔ مَیں تیرے منہ سے اُن کے ناموں تک کا ذکر نہ سنوں۔

تین خاص عیدیں

14سال میں تین دفعہ میری تعظیم میں عید منانا۔ 15پہلے، بےخمیری روٹی کی عید منانا۔ ابیب کے مہینے [a] مارچ تا اپریل۔ میں سات دن تک تیری روٹی میں خمیر نہ ہو جس طرح مَیں نے حکم دیا ہے، کیونکہ اِس مہینے میں تُو مصر سے نکلا۔ اِن دنوں میں کوئی میرے حضور خالی ہاتھ نہ آئے۔ 16دوسرے، فصل کٹائی کی عید اُس وقت منانا جب تُو اپنے کھیت میں بوئی ہوئی پہلی فصل کاٹے گا۔ تیسرے، جمع کرنے کی عید فصل کی کٹائی کے اختتام [b] ستمبر تا اکتوبر۔ پر منانا ہے جب تُو نے انگور اور باقی باغوں کے پھل جمع کئے ہوں گے۔ 17یوں تیرے تمام مرد تین مرتبہ رب قادرِ مطلق کے حضور حاضر ہوا کریں۔

18جب تُو کسی جانور کو ذبح کر کے قربانی کے طور پر پیش کرے تو اُس کے خون کے ساتھ ایسی روٹی پیش نہ کرنا جس میں خمیر ہو۔ اور جو جانور تُو میری عیدوں پر چڑھائے اُن کی چربی اگلی صبح تک باقی نہ رہے۔

19اپنی زمین کی پہلی پیداوار کا بہترین حصہ رب اپنے خدا کے گھر میں لانا۔

بھیڑ یا بکری کے بچے کو اُس کی ماں کے دودھ میں نہ پکانا۔

رب کا فرشتہ راہنمائی کرے گا

20مَیں تیرے آگے آگے فرشتہ بھیجتا ہوں جو راستے میں تیری حفاظت کرے گا اور تجھے اُس جگہ تک لے جائے گا جو مَیں نے تیرے لئے تیار کی ہے۔ 21اُس کی موجودگی میں احتیاط برتنا۔ اُس کی سننا، اور اُس کی خلاف ورزی نہ کرنا۔ اگر تُو سرکش ہو جائے تو وہ تجھے معاف نہیں کرے گا، کیونکہ میرا نام اُس میں حاضر ہو گا۔ 22لیکن اگر تُو اُس کی سنے اور سب کچھ کرے جو مَیں تجھے بتاتا ہوں تو مَیں تیرے دشمنوں کا دشمن اور تیرے مخالفوں کا مخالف ہوں گا۔

23کیونکہ میرا فرشتہ تیرے آگے آگے چلے گا اور تجھے ملکِ کنعان تک پہنچا دے گا جہاں اموری، حِتّی، فرِزّی، کنعانی، حِوّی اور یبوسی آباد ہیں۔ تب مَیں اُنہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دوں گا۔ 24اُن کے معبودوں کو سجدہ نہ کرنا، نہ اُن کی خدمت کرنا۔ اُن کے رسم و رواج بھی نہ اپنانا بلکہ اُن کے بُتوں کو تباہ کر دینا۔ جن ستونوں کے سامنے وہ عبادت کرتے ہیں اُن کو بھی ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالنا۔ 25رب اپنے خدا کی خدمت کرنا۔ پھر مَیں تیری خوراک اور پانی کو برکت دے کر تمام بیماریاں تجھ سے دُور کروں گا۔ 26پھر تیرے ملک میں نہ کسی کا بچہ ضائع ہو گا، نہ کوئی بانجھ ہو گی۔ ساتھ ہی مَیں تجھے طویل زندگی عطا کروں گا۔

27مَیں تیرے آگے آگے دہشت پھیلاؤں گا۔ جہاں بھی تُو جائے گا وہاں مَیں تمام قوموں میں ابتری پیدا کروں گا۔ میرے سبب سے تیرے سارے دشمن پلٹ کر بھاگ جائیں گے۔ 28مَیں تیرے آگے زنبور بھیج دوں گا جو حِوّی، کنعانی اور حِتّی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کریں گے۔ 29لیکن جب تُو وہاں پہنچے گا تو مَیں اُنہیں ایک ہی سال میں ملک سے نہیں نکالوں گا۔ ورنہ پورا ملک ویران ہو جائے گا اور جنگلی جانور پھیل کر تیرے لئے نقصان کا باعث بن جائیں گے۔ 30اِس لئے مَیں تیرے پہنچنے پر ملک کے باشندوں کو تھوڑا تھوڑا کر کے نکالتا جاؤں گا۔ اِتنے میں تیری تعداد بڑھے گی اور تُو رفتہ رفتہ ملک پر قبضہ کر سکے گا۔

31مَیں تیری سرحدیں مقرر کروں گا۔ بحرِ قُلزم ایک حد ہو گی اور فلستیوں کا سمندر دوسری، جنوب کا ریگستان ایک ہو گی اور دریائے فرات دوسری۔ مَیں ملک کے باشندوں کو تیرے قبضے میں کر دوں گا، اور تُو اُنہیں اپنے آگے آگے ملک سے دُور کرتا جائے گا۔ 32لازم ہے کہ تُو اُن کے ساتھ یا اُن کے معبودوں کے ساتھ عہد نہ باندھے۔ 33اُن کا تیرے ملک میں رہنا منع ہے، ورنہ تُو اُن کے سبب سے میرا گناہ کرے گا۔ اگر تُو اُن کے معبودوں کی عبادت کرے گا تو یہ تیرے لئے پھندا بن جائے گا‘۔“

[a] مارچ تا اپریل۔
[b] ستمبر تا اکتوبر۔