یسعیاہ 50

تم اپنے ذاتی گناہوں کی سزا بھگت رہے ہو

1رب فرماتا ہے، ”آؤ، مجھے وہ طلاق نامہ دکھاؤ جو مَیں نے دے کر تمہاری ماں کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ کہاں ہے؟ یا مجھے وہ قرض خواہ دکھاؤ جس کے حوالے مَیں نے تمہیں اپنا قرض اُتارنے کے لئے کیا۔ وہ کہاں ہے؟ دیکھو، تمہیں اپنے ہی گناہوں کے سبب سے فروخت کیا گیا، تمہارے اپنے ہی گناہوں کے سبب سے تمہاری ماں کو فارغ کر دیا گیا۔

2جب مَیں آیا تو کوئی نہیں تھا۔ کیا وجہ؟ جب مَیں نے آواز دی تو جواب دینے والا کوئی نہیں تھا۔ کیوں؟ کیا مَیں فدیہ دے کر تمہیں چھڑانے کے قابل نہ تھا؟ کیا میری اِتنی طاقت نہیں کہ تمہیں بچا سکوں؟ میری تو ایک ہی دھمکی سے سمندر خشک ہو جاتا اور دریا ریگستان بن جاتے ہیں۔ تب اُن کی مچھلیاں پانی سے محروم ہو کر گل جاتی ہیں، اور اُن کی بدبو چاروں طرف پھیل جاتی ہے۔ 3مَیں ہی آسمان کو تاریکی کا جامہ پہناتا، مَیں ہی اُسے ٹاٹ کے ماتمی لباس میں لپیٹ دیتا ہوں۔“

رب کے پیغمبر کی رُسوائی

4رب قادرِ مطلق نے مجھے شاگرد کی سی زبان عطا کی تاکہ مَیں وہ کلام جان لوں جس سے تھکاماندہ تقویت پائے۔ صبح بہ صبح وہ میرے کان کو جگا دیتا ہے تاکہ مَیں شاگرد کی طرح سن سکوں۔ 5رب قادرِ مطلق نے میرے کان کو کھول دیا، اور نہ مَیں سرکش ہوا، نہ پیچھے ہٹ گیا۔ 6مَیں نے مارنے والوں کو اپنی پیٹھ اور بال نوچنے والوں کو اپنے گال پیش کئے۔ مَیں نے اپنا چہرہ اُن کی گالیوں اور تھوک سے نہ چھپایا۔

7لیکن رب قادرِ مطلق میری مدد کرتا ہے، اِس لئے میری رُسوائی نہیں ہو گی۔ چنانچہ مَیں نے اپنا منہ چقماق کی طرح سخت کر لیا ہے، کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ مَیں شرمندہ نہیں ہو جاؤں گا۔ 8جو مجھے راست ٹھہراتا ہے وہ قریب ہی ہے۔ تو پھر کون میرے ساتھ جھگڑے گا؟ آؤ، ہم مل کر عدالت میں کھڑے ہو جائیں۔ کون مجھ پر الزام لگانے کی جرٲت کرے گا؟ وہ آ کر میرا سامنا کرے! 9رب قادرِ مطلق ہی میری مدد کرتا ہے۔ تو پھر کون مجھے مجرم ٹھہرائے گا؟ یہ تو سب پرانے کپڑے کی طرح گھس کر پھٹیں گے، کیڑے اُنہیں کھا جائیں گے۔

10تم میں سے کون رب کا خوف مانتا اور اُس کے خادم کی سنتا ہے؟ جب اُسے روشنی کے بغیر اندھیرے میں چلنا پڑے تو وہ رب کے نام پر بھروسا رکھے اور اپنے خدا پر انحصار کرے۔ 11لیکن تم باقی لوگ جو آگ لگا کر اپنے آپ کو جلتے ہوئے تیروں سے لیس کرتے ہو، اپنی ہی آگ کے شعلوں میں چلے جاؤ! خود اُن تیروں کی زد میں آؤ جو تم نے دوسروں کے لئے جلائے ہیں! میرے ہاتھ سے تمہیں یہی اجر ملے گا، تم سخت اذیت کا شکار ہو کر زمین پر تڑپتے رہو گے۔