یسعیاہ 54

رب نے یروشلم کو دوبارہ قبول کر لیا ہے

1رب فرماتا ہے، ”خوشی کے نعرے لگا، تُو جو بےاولاد ہے، جو بچے کو جنم ہی نہیں دے سکتی۔ بلند آواز سے شادیانہ بجا، تُو جسے پیدائش کا درد نہ ہوا۔ کیونکہ اب ترک کی ہوئی عورت کے بچے شادی شدہ عورت کے بچوں سے زیادہ ہیں۔ 2اپنے خیمے کو بڑا بنا، اُس کے پردے ہر طرف بچھا! بچت مت کرنا! خیمے کے رسّے لمبے لمبے کر کے میخیں مضبوطی سے زمین میں ٹھونک دے۔ 3کیونکہ تُو تیزی سے دائیں اور بائیں طرف پھیل جائے گی، اور تیری اولاد دیگر قوموں پر قبضہ کر کے تباہ شدہ شہروں کو از سرِ نو آباد کرے گی۔

4مت ڈرنا، تیری رُسوائی نہیں ہو گی۔ شرم سار نہ ہو، تیری بےحرمتی نہیں ہو گی۔ اب تُو اپنی جوانی کی شرمندگی بھول جائے گی، تیرے ذہن سے بیوہ ہونے کی ذلت اُتر جائے گی۔ 5کیونکہ تیرا خالق تیرا شوہر ہے، رب الافواج اُس کا نام ہے، اور تیرا چھڑانے والا اسرائیل کا قدوس ہے، جو پوری دنیا کا خدا کہلاتا ہے۔“

6تیرا خدا فرماتا ہے، ”تُو متروکہ اور دل سے مجروح بیوی کی مانند ہے، اُس عورت کی مانند جس کے شوہر نے اُسے رد کیا، گو اُس کی شادی اُس وقت ہوئی جب کنواری ہی تھی۔ لیکن اب مَیں، رب نے تجھے بُلایا ہے۔ 7ایک ہی لمحے کے لئے مَیں نے تجھے ترک کیا، لیکن اب بڑے رحم سے تجھے جمع کروں گا۔ 8مَیں نے اپنے غضب کا پورا زور تجھ پر نازل کر کے پل بھر کے لئے اپنا چہرہ تجھ سے چھپا لیا، لیکن اب ابدی شفقت سے تجھ پر رحم کروں گا۔“ رب تیرا چھڑانے والا یہ فرماتا ہے۔

9”بڑے سیلاب کے بعد مَیں نے نوح سے قَسم کھائی تھی کہ آئندہ سیلاب کبھی پوری زمین پر نہیں آئے گا۔ اِسی طرح اب مَیں قَسم کھا کر وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ نہ مَیں کبھی تجھ سے ناراض ہوں گا، نہ تجھے ملامت کروں گا۔ 10گو پہاڑ ہٹ جائیں اور پہاڑیاں جنبش کھائیں، لیکن میری شفقت تجھ پر سے کبھی نہیں ہٹے گی، میرا سلامتی کا عہد کبھی نہیں ہلے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے جو تجھ پر ترس کھاتا ہے۔

نیا شہر یروشلم

11”بے چاری بیٹی یروشلم! شدید طوفان تجھ پر سے گزر گئے ہیں، اور کوئی نہیں ہے جو تجھے تسلی دے۔ دیکھ، مَیں تیری دیواروں کے پتھر مضبوط چونے سے جوڑ دوں گا اور تیری بنیادوں کو سنگِ لاجورد [a] lapis lazuli سے رکھ دوں گا۔ 12مَیں تیری دیواروں کو یاقوت، تیرے دروازوں کو آبِ بحر [b] beryl اور تیری تمام فصیل کو قیمتی جواہر سے تعمیر کروں گا۔ 13تیرے تمام فرزند رب سے تعلیم پائیں گے، اور تیری اولاد کی سلامتی عظیم ہو گی۔ 14تجھے انصاف کی مضبوط بنیاد پر رکھا جائے گا، چنانچہ دوسروں کے ظلم سے دُور رہ، کیونکہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ دہشت زدہ نہ ہو، کیونکہ دہشت کھانے کا سبب تیرے قریب نہیں آئے گا۔ 15اگر کوئی تجھ پر حملہ کرے بھی تو یہ میری طرف سے نہیں ہو گا، اِس لئے ہر حملہ آور شکست کھائے گا۔

16دیکھ، مَیں ہی اُس لوہار کا خالق ہوں جو ہَوا دے کر کوئلوں کو دہکا دیتا ہے تاکہ کام کے لئے موزوں ہتھیار بنا لے۔ اور مَیں ہی نے تباہ کرنے والے کو خلق کیا تاکہ وہ بربادی کا کام انجام دے۔ 17چنانچہ جو بھی ہتھیار تجھ پر حملہ کرنے کے لئے تیار ہو جائے وہ ناکام ہو گا، اور جو بھی زبان تجھ پر الزام لگائے اُسے تُو مجرم ثابت کرے گا۔ یہی رب کے خادموں کا موروثی حصہ ہے، مَیں ہی اُن کی راست بازی برقرار رکھوں گا۔“ رب خود یہ فرماتا ہے۔

[a] lapis lazuli
[b] beryl