1۔کرنتھیوں 6

مقدمہ بازی

1آپ میں یہ جرٲت کیسے پیدا ہوئی کہ جب کسی کا کسی دوسرے ایمان دار کے ساتھ تنازع ہو تو وہ اپنا جھگڑا بےدینوں کے سامنے لے جاتا ہے نہ کہ مُقدّسوں کے سامنے؟ 2کیا آپ نہیں جانتے کہ مُقدّسین دنیا کی عدالت کریں گے؟ اور اگر آپ دنیا کی عدالت کریں گے تو کیا آپ اِس قابل نہیں کہ چھوٹے موٹے جھگڑوں کا فیصلہ کر سکیں؟ 3کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ہم فرشتوں کی عدالت کریں گے؟ تو پھر کیا ہم روزمرہ کے معاملات کو نہیں نپٹا سکتے؟ 4اور اِس قسم کے معاملات کو فیصل کرنے کے لئے آپ ایسے لوگوں کو کیوں مقرر کرتے ہیں جو جماعت کی نگاہ میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے؟ 5یہ بات مَیں آپ کو شرم دلانے کے لئے کہتا ہوں۔ کیا آپ میں ایک بھی سیانا شخص نہیں جو اپنے بھائیوں کے مابین فیصلہ کرنے کے قابل ہو؟ 6لیکن نہیں۔ بھائی اپنے ہی بھائی پر مقدمہ چلاتا ہے اور وہ بھی غیرایمان داروں کے سامنے۔

7اوّل تو آپ سے یہ غلطی ہوئی کہ آپ ایک دوسرے سے مقدمہ بازی کرتے ہیں۔ اگر کوئی آپ سے ناانصافی کر رہا ہو تو کیا بہتر نہیں کہ آپ اُسے ایسا کرنے دیں؟ اور اگر کوئی آپ کو ٹھگ رہا ہو تو کیا یہ بہتر نہیں کہ آپ اُسے ٹھگنے دیں؟ 8اِس کے برعکس آپ کا یہ حال ہے کہ آپ خود ہی نانصافی کرتے اور ٹھگتے ہیں اور وہ بھی اپنے بھائیوں کو۔ 9کیا آپ نہیں جانتے کہ ناانصاف اللہ کی بادشاہی میراث میں نہیں پائیں گے؟ فریب نہ کھائیں! حرام کار، بُت پرست، زناکار، ہم جنس پرست، لونڈے باز، 10چور، لالچی، شرابی، بدزبان، لٹیرے، یہ سب اللہ کی بادشاہی میراث میں نہیں پائیں گے۔ 11آپ میں سے کچھ ایسے تھے بھی۔ لیکن آپ کو دھویا گیا، آپ کو مُقدّس کیا گیا، آپ کو خداوند عیسیٰ مسیح کے نام اور ہمارے خدا کے روح سے راست باز بنایا گیا ہے۔

جسم اللہ کا گھر ہے

12میرے لئے سب کچھ جائز ہے، لیکن سب کچھ مفید نہیں۔ میرے لئے سب کچھ جائز تو ہے، لیکن مَیں کسی بھی چیز کو اجازت نہیں دوں گا کہ مجھ پر حکومت کرے۔ 13بےشک خوراک پیٹ کے لئے اور پیٹ خوراک کے لئے ہے، مگر اللہ دونوں کو نیست کر دے گا۔ لیکن ہم اِس سے یہ نتیجہ نہیں نکال سکتے کہ جسم زناکاری کے لئے ہے۔ ہرگز نہیں! جسم خداوند کے لئے ہے اور خداوند جسم کے لئے۔ 14اللہ نے اپنی قدرت سے خداوند عیسیٰ کو زندہ کیا اور اِسی طرح وہ ہمیں بھی زندہ کرے گا۔

15کیا آپ نہیں جانتے کہ آپ کے جسم مسیح کے اعضا ہیں؟ تو کیا مَیں مسیح کے اعضا کو لے کر فاحشہ کے اعضا بناؤں؟ ہرگز نہیں۔ 16کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جو فاحشہ سے لپٹ جاتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک تن ہو جاتا ہے؟ جیسے پاک نوشتوں میں لکھا ہے، ”وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔“ 17اِس کے برعکس جو خداوند سے لپٹ جاتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک روح ہو جاتا ہے۔

18زناکاری سے بھاگیں! انسان سے سرزد ہونے والا ہر گناہ اُس کے جسم سے باہر ہوتا ہے سوائے زنا کے۔ زناکار تو اپنے ہی جسم کا گناہ کرتا ہے۔ 19کیا آپ نہیں جانتے کہ آپ کا بدن روح القدس کا گھر ہے جو آپ کے اندر سکونت کرتا ہے اور جو آپ کو اللہ کی طرف سے ملا ہے؟ آپ اپنے مالک نہیں ہیں 20کیونکہ آپ کو قیمت ادا کر کے خریدا گیا ہے۔ اب اپنے بدن سے اللہ کو جلال دیں۔