اعمال 3
لنگڑے آدمی کی شفا
1ایک دوپہر پطرس اور یوحنا دعا کرنے کے لئے بیت المُقدّس کی طرف چل پڑے۔ تین بج گئے تھے۔ 2اُس وقت لوگ ایک پیدائشی لنگڑے کو اُٹھا کر وہاں لا رہے تھے۔ روزانہ اُسے صحن کے اُس دروازے کے پاس لایا جاتا تھا جو ’خوب صورت دروازہ‘ کہلاتا تھا تاکہ وہ بیت المُقدّس کے صحنوں میں داخل ہونے والوں سے بھیک مانگ سکے۔ 3پطرس اور یوحنا بیت المُقدّس میں داخل ہونے والے تھے تو لنگڑا اُن سے بھیک مانگنے لگا۔ 4پطرس اور یوحنا غور سے اُس کی طرف دیکھنے لگے۔ پھر پطرس نے کہا، ”ہماری طرف دیکھیں۔“ 5اِس توقع سے کہ اُسے کچھ ملے گا لنگڑا اُن کی طرف متوجہ ہوا۔ 6لیکن پطرس نے کہا، ”میرے پاس نہ تو چاندی ہے، نہ سونا، لیکن جو کچھ ہے وہ آپ کو دے دیتا ہوں۔ ناصرت کے عیسیٰ مسیح کے نام سے اُٹھیں اور چلیں پھریں!“ 7اُس نے اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُسے کھڑا کیا۔ اُسی وقت لنگڑے کے پاؤں اور ٹخنے مضبوط ہو گئے۔ 8وہ اُچھل کر کھڑا ہوا اور چلنے پھرنے لگا۔ پھر وہ چلتے، کودتے اور اللہ کی تمجید کرتے ہوئے اُن کے ساتھ بیت المُقدّس میں داخل ہوا۔ 9اور تمام لوگوں نے اُسے چلتے پھرتے اور اللہ کی تمجید کرتے ہوئے دیکھا۔ 10جب اُنہوں نے جان لیا کہ یہ وہی آدمی ہے جو خوب صورت نامی دروازے پر بیٹھا بھیک مانگا کرتا تھا تو وہ اُس کی تبدیلی دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
بیت المُقدّس میں پطرس کا پیغام
11وہ سب دوڑ کر سلیمان کے برآمدے میں آئے جہاں بھیک مانگنے والا اب تک پطرس اور یوحنا سے لپٹا ہوا تھا۔ 12یہ دیکھ کر پطرس اُن سے مخاطب ہوا، ”اسرائیل کے حضرات، آپ یہ دیکھ کر کیوں حیران ہیں؟ آپ کیوں گھور گھور کر ہماری طرف دیکھ رہے ہیں گویا ہم نے اپنی ذاتی طاقت یا دین داری کے باعث یہ کیا ہے کہ یہ آدمی چل پھر سکے؟ 13یہ ہمارے باپ دادا کے خدا، ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کے خدا کی طرف سے ہے جس نے اپنے بندے عیسیٰ کو جلال دیا ہے۔ یہ وہی عیسیٰ ہے جسے آپ نے دشمن کے حوالے کر کے پیلاطس کے سامنے رد کیا، اگرچہ وہ اُسے رِہا کرنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔ 14آپ نے اُس قدوس اور راست باز کو رد کر کے تقاضا کیا کہ پیلاطس اُس کے عوض ایک قاتل کو رِہا کر کے آپ کو دے دے۔ 15آپ نے زندگی کے سردار کو قتل کیا، لیکن اللہ نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔ ہم اِس بات کے گواہ ہیں۔ 16آپ تو اِس آدمی سے واقف ہیں جسے دیکھ رہے ہیں۔ اب وہ عیسیٰ کے نام پر ایمان لانے سے بحال ہو گیا ہے، کیونکہ جو ایمان عیسیٰ کے ذریعے ملتا ہے اُسی نے اِس آدمی کو آپ کے سامنے پوری صحت مندی عطا کی۔
17میرے بھائیو، مَیں جانتا ہوں کہ آپ اور آپ کے راہنماؤں کو صحیح علم نہیں تھا، اِس لئے آپ نے ایسا کیا۔ 18لیکن اللہ نے وہ کچھ پورا کیا جس کی پیش گوئی اُس نے تمام نبیوں کی معرفت کی تھی، یعنی یہ کہ اُس کا مسیح دُکھ اُٹھائے گا۔ 19اب توبہ کریں اور اللہ کی طرف رجوع لائیں تاکہ آپ کے گناہوں کو مٹایا جائے۔ 20پھر آپ کو رب کے حضور سے تازگی کے دن میسر آئیں گے اور وہ دوبارہ عیسیٰ یعنی مسیح کو بھیج دے گا جسے آپ کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔ 21لازم ہے کہ وہ اُس وقت تک آسمان پر رہے جب تک اللہ سب کچھ بحال نہ کر دے، جس طرح وہ ابتدا سے اپنے مُقدّس نبیوں کی زبانی فرماتا آیا ہے۔ 22کیونکہ موسیٰ نے کہا، ’رب تمہارا خدا تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔ جو بھی بات وہ کہے اُس کی سننا۔ 23جو نہیں سنے گا اُسے مٹا کر قوم سے نکال دیا جائے گا۔‘ 24اور سموایل سے لے کر ہر نبی نے اِن دنوں کی پیش گوئی کی ہے۔ 25آپ تو اِن نبیوں کی اولاد اور اُس عہد کے وارث ہیں جو اللہ نے آپ کے باپ دادا سے قائم کیا تھا، کیونکہ اُس نے ابراہیم سے کہا تھا، ’تیری اولاد سے دنیا کی تمام قومیں برکت پائیں گی۔‘ 26جب اللہ نے اپنے بندے عیسیٰ کو برپا کیا تو پہلے اُسے آپ کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ آپ میں سے ہر ایک کو اُس کی بُری راہوں سے پھیر کر برکت دے۔“