عاموس 3

1اے اسرائیلیو، وہ کلام سنو جو رب تمہارے خلاف فرماتا ہے، اُس پوری قوم کے خلاف جسے مَیں مصر سے نکال لایا تھا۔ 2”دنیا کی تمام قوموں میں سے مَیں نے صرف تم ہی کو جان لیا، اِس لئے مَیں تم ہی کو تمہارے تمام گناہوں کی سزا دوں گا۔“

نبی کی ذمہ داری

3کیا دو افراد مل کر سفر کر سکتے ہیں اگر وہ متفق نہ ہوں؟ 4کیا شیرببر دہاڑتا ہے اگر اُسے شکار نہ ملا ہو؟ کیا جوان شیر اپنی ماند میں گرجتا ہے اگر اُس نے کچھ پکڑا نہ ہو؟ 5کیا پرندہ پھندے میں پھنس جاتا ہے اگر پھندے کو لگایا نہ گیا ہو؟ یا پھندا کچھ پھنسا سکتا ہے اگر شکار نہ ہو؟ 6جب شہر میں نرسنگا پھونکا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو کسی خطرے سے آگاہ کرے تو کیا وہ نہیں گھبراتے؟ جب آفت شہر پر آتی ہے تو کیا رب کی طرف سے نہیں ہوتی؟

7یقیناً جو بھی منصوبہ رب قادرِ مطلق باندھے اُس پر عمل کرنے سے پہلے وہ اُسے اپنے خادموں یعنی نبیوں پر ظاہر کرتا ہے۔

8شیرببر دہاڑ اُٹھا ہے تو کون ہے جو ڈر نہ جائے؟ رب قادرِ مطلق بول اُٹھا ہے تو کون ہے جو نبوّت نہ کرے؟

سامریہ کو رِہائی نہیں ملے گی

9اشدود اور مصر کے محلوں کو اطلاع دو، ”سامریہ کے پہاڑوں پر جمع ہو کر اُس پر نظر ڈالو جو کچھ شہر میں ہو رہا ہے۔ کتنی بڑی ہل چل مچ گئی ہے، کتنا ظلم ہو رہا ہے۔“ 10رب فرماتا ہے، ”یہ لوگ صحیح کام کرنا جانتے ہی نہیں بلکہ ظالم اور تباہ کن طریقوں سے اپنے محلوں میں خزانے جمع کرتے ہیں۔“

11چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”دشمن ملک کو گھیر کر تیری قلعہ بندیوں کو ڈھا دے گا اور تیرے محلوں کو لُوٹ لے گا۔“ 12رب فرماتا ہے، ”اگر چرواہا اپنی بھیڑ کو شیرببر کے منہ سے نکالنے کی کوشش کرے تو شاید دو پنڈلیاں یا کان کا ٹکڑا بچ جائے۔ سامریہ کے اسرائیلی بھی اِسی طرح ہی بچ جائیں گے، خواہ وہ اِس وقت اپنے شاندار صوفوں اور خوب صورت گدیوں پر آرام کیوں نہ کریں۔“

13رب قادرِ مطلق جو آسمانی لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے، ”سنو، یعقوب کے گھرانے کے خلاف گواہی دو! 14جس دن مَیں اسرائیل کو اُس کے گناہوں کی سزا دوں گا اُس دن مَیں بیت ایل کی قربان گاہوں کو مسمار کروں گا۔ تب قربان گاہ کے کونوں پر لگے سینگ ٹوٹ کر زمین پر گر جائیں گے۔ 15مَیں سردیوں اور گرمیوں کے موسم کے لئے تعمیر کئے گئے گھروں کو ڈھا دوں گا۔ ہاتھی دانت سے آراستہ عمارتیں خاک میں ملائی جائیں گی، اور جہاں اِس وقت متعدد مکان نظر آتے ہیں وہاں کچھ نہیں رہے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔