عاموس 5
میرے پاس لوٹ آؤ!
1اے اسرائیلی قوم، میری بات سنو، تمہارے بارے میں میرے نوحہ پر دھیان دو!
2”کنواری اسرائیل گر گئی ہے اور آئندہ کبھی نہیں اُٹھے گی۔ اُسے اُس کی اپنی زمین پر پٹخ دیا گیا ہے، اور کوئی اُسے دوبارہ کھڑا نہیں کرے گا۔“
3رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”اسرائیل کے جس شہر سے 1,000 مرد لڑنے کے لئے نکلیں گے اُس کے صرف 100 افراد واپس آئیں گے۔ اور جس شہر سے 100 نکلیں گے، اُس کے صرف 10 مرد واپس آئیں گے۔“ 4کیونکہ رب اسرائیلی قوم سے فرماتا ہے، ”مجھے تلاش کرو تو تم جیتے رہو گے۔ 5نہ بیت ایل کے طالب ہو، نہ جِلجال کے پاس جاؤ، اور نہ بیرسبع کے لئے روانہ ہو جاؤ! کیونکہ جِلجال کے باشندے یقیناً جلاوطن ہو جائیں گے، اور بیت ایل نیست و نابود ہو جائے گا۔“
6رب کو تلاش کرو تو تم جیتے رہو گے۔ ورنہ وہ آگ کی طرح یوسف کے گھرانے میں سے گزر کر بیت ایل کو بھسم کرے گا، اور اُسے کوئی نہیں بجھا سکے گا۔
ہر طرف ناانصافی
7اُن پر افسوس جو انصاف کو اُلٹ کر زہر میں بدل دیتے، جو راستی کو زمین پر پٹخ دیتے ہیں!
8اللہ سات سہیلیوں کے جھمکے اور جوزے کا خالق ہے۔ اندھیرے کو وہ صبح کی روشنی میں اور دن کو رات میں بدل دیتا ہے۔ جو سمندر کے پانی کو بُلا کر رُوئے زمین پر اُنڈیل دیتا ہے اُس کا نام رب ہے! 9اچانک ہی وہ زورآوروں پر آفت لاتا ہے، اور اُس کے کہنے پر قلعہ بند شہر تباہ ہو جاتا ہے۔
10تم اُس سے نفرت کرتے ہو جو عدالت میں انصاف کرے، تمہیں اُس سے گھن آتی ہے جو سچ بولے۔ 11تم غریبوں کو کچل کر اُن کے اناج پر حد سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہو۔ اِس لئے گو تم نے تراشے ہوئے پتھروں سے شاندار گھر بنائے ہیں توبھی اُن میں نہیں رہو گے، گو تم نے انگور کے پھلتے پھولتے باغ لگائے ہیں توبھی اُن کی مَے سے محظوظ نہیں ہو گے۔ 12مَیں تو تمہارے متعدد جرائم اور سنگین گناہوں سے خوب واقف ہوں۔ تم راست بازوں پر ظلم کرتے اور رشوت لے کر غریبوں کو عدالت میں انصاف سے محروم رکھتے ہو۔ 13اِس لئے سمجھ دار شخص اِس وقت خاموش رہتا ہے، وقت اِتنا ہی بُرا ہے۔
14بُرائی کو تلاش نہ کرو بلکہ اچھائی کو، تب ہی جیتے رہو گے۔ تب ہی تمہارا دعویٰ درست ہو گا کہ رب جو لشکروں کا خدا ہے ہمارے ساتھ ہے۔ 15بُرائی سے نفرت کرو اور جو کچھ اچھا ہے اُسے پیار کرو۔ عدالتوں میں انصاف قائم رکھو، شاید رب جو لشکروں کا خدا ہے یوسف کے بچے کھچے حصے پر رحم کرے۔
16چنانچہ رب جو لشکروں کا خدا اور ہمارا آقا ہے فرماتا ہے، ”تمام چوکوں میں آہ و بکا ہو گی، تمام گلیوں میں لوگ ’ہائے، ہائے‘ کریں گے۔ کھیتی باڑی کرنے والوں کو بھی بُلایا جائے گا تاکہ پیشہ ورانہ طور پر سوگ منانے والوں کے ساتھ گریہ و زاری کریں۔ 17انگور کے تمام باغوں میں واویلا مچے گا، کیونکہ مَیں خود تمہارے درمیان سے گزروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
رب کا دن ہولناک ہے
18اُن پر افسوس جو کہتے ہیں، ”کاش رب کا دن آ جائے!“ تمہارے لئے رب کے دن کا کیا فائدہ ہو گا؟ وہ تو تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔ 19تب تم اُس آدمی کی مانند ہو گے جو شیرببر سے بھاگ کر ریچھ سے ٹکڑا جاتا ہے۔ جب گھر میں پناہ لے کر ہاتھ سے دیوار کا سہارا لیتا ہے تو سانپ اُسے ڈس لیتا ہے۔ 20ہاں، رب کا دن تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔ ایسا اندھیرا ہو گا کہ اُمید کی کرن تک نظر نہیں آئے گی۔
21رب فرماتا ہے، ”مجھے تمہارے مذہبی تہواروں سے نفرت ہے، مَیں اُنہیں حقیر جانتا ہوں۔ تمہارے اجتماعوں سے مجھے گھن آتی ہے۔ 22جو بھسم ہونے والی اور غلہ کی قربانیاں تم مجھے پیش کرتے ہو اُنہیں مَیں پسند نہیں کرتا، جو موٹے تازے بَیل تم مجھے سلامتی کی قربانی کے طور پر چڑھاتے ہو اُن پر مَیں نظر بھی نہیں ڈالنا چاہتا۔ 23دفع کرو اپنے گیتوں کا شور! مَیں تمہارے ستاروں کی موسیقی سننا نہیں چاہتا۔ 24اِن چیزوں کی بجائے انصاف کا چشمہ پھوٹ نکلے اور راستی کی کبھی بند نہ ہونے والی نہر بہہ نکلے۔
25اے اسرائیل کے گھرانے، جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھے تو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دوران کبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟ 26نہیں، اُس وقت بھی تم اپنے بادشاہ سکوت دیوتا اور اپنے ستارے کیوان دیوتا کو اُٹھائے پھرتے تھے، گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُت اپنے لئے بنا لئے تھے۔ 27اِس لئے رب جس کا نام لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں جلاوطن کر کے دمشق کے پار بسا دوں گا۔“