اِستِشنا 14
پاک اور ناپاک جانور
1تم رب اپنے خدا کے فرزند ہو۔ اپنے آپ کو مُردوں کے سبب سے نہ زخمی کرو، نہ اپنے سر کے سامنے والے بال منڈواؤ۔ 2کیونکہ تُو رب اپنے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس قوم ہے۔ دنیا کی تمام قوموں میں سے رب نے تجھے ہی چن کر اپنی ملکیت بنا لیا ہے۔
3کوئی بھی مکروہ چیز نہ کھانا۔
4تم بَیل، بھیڑبکری، 5ہرن، غزال، مِرگ [a] یہ ہرن کے مشابہ ہوتا ہے لیکن فطرتاً مختلف ہوتا ہے۔ اِس کے سینگ کھوکھلے، بےشاخ اور اَن جھڑ ہوتے ہیں۔ antelope۔ یاد رہے کہ قدیم زمانے کے اِن جانوروں کے اکثر نام متروک ہیں یا اُن کا مطلب بدل گیا ہے، اِس لئے اُن کا مختلف ترجمہ ہو سکتا ہے۔ ، پہاڑی بکری، مہات [b] مہات۔ درازقد ہرنوں کی ایک نوع جس کے سینگ چکردار ہوتے ہیں۔ addax۔ ، غزالِ افریقہ [c] غزالِ افریقہ۔ چکاروں کی تین اقسام میں سے کوئی جو اپنے لمبے اور حلقہ دار سینگوں کی وجہ سے ممتاز ہے۔ oryx۔ اور پہاڑی بکری کھا سکتے ہو۔ 6جن کے کُھریا پاؤں بالکل چِرے ہوئے ہیں اور جو جگالی کرتے ہیں اُنہیں کھانے کی اجازت ہے۔ 7اونٹ، بِجُو یا خرگوش کھانا منع ہے۔ وہ آپ کے لئے ناپاک ہیں، کیونکہ وہ جگالی تو کرتے ہیں لیکن اُن کے کُھر یا پاؤں چِرے ہوئے نہیں ہیں۔ 8سؤر نہ کھانا۔ وہ تمہارے لئے ناپاک ہے، کیونکہ اُس کے کُھر تو چِرے ہوئے ہیں لیکن وہ جگالی نہیں کرتا۔ نہ اُن کا گوشت کھانا، نہ اُن کی لاشوں کو چھونا۔
9پانی میں رہنے والے جانور کھانے کے لئے جائز ہیں اگر اُن کے پَر اور چھلکے ہوں۔ 10لیکن جن کے پَر یا چھلکے نہیں ہیں وہ تمہارے لئے ناپاک ہیں۔
11تم ہر پاک پرندہ کھا سکتے ہو۔ 12لیکن ذیل کے پرندے کھانا منع ہے: عقاب، دڑھیَل گِدھ، کالا گِدھ، 13لال چیل، کالی چیل، ہر قسم کا گِدھ، 14ہر قسم کا کوّا، 15عقابی اُلّو، چھوٹے کان والا اُلّو، بڑے کان والا اُلّو، ہر قسم کا باز، 16چھوٹا اُلّو، چنگھاڑنے والا اُلّو، سفید اُلّو، 17دشتی اُلّو، مصری گِدھ، قوق، 18لق لق، ہر قسم کا بُوتیمار، ہُد ہُد اور چمگادڑ [d] یاد رہے کہ قدیم زمانے کے اِن پرندوں کے اکثر نام متروک ہیں یا اُن کا مطلب بدل گیا ہے، اِس لئے اُن کا مختلف ترجمہ ہو سکتا ہے۔ ۔
19تمام پَر رکھنے والے کیڑے تمہارے لئے ناپاک ہیں۔ اُنہیں کھانا منع ہے۔ 20لیکن تم ہر پاک پرندہ کھا سکتے ہو۔
21جو جانور خود بہ خود مر جائے اُسے نہ کھانا۔ تُو اُسے اپنی آبادی میں رہنے والے کسی پردیسی کو دے یا کسی اجنبی کو بیچ سکتا ہے اور وہ اُسے کھا سکتا ہے۔ لیکن تُو اُسے مت کھانا، کیونکہ تُو رب اپنے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس قوم ہے۔
بکری کے بچے کو اُس کی ماں کے دودھ میں پکانا منع ہے۔
اپنی پیداوار کا دسواں حصہ مخصوص کرنا
22لازم ہے کہ تُو ہر سال اپنے کھیتوں کی پیداوار کا دسواں حصہ رب کے لئے الگ کرے۔ 23اِس کے لئے اپنا اناج، انگور کا رس، زیتون کا تیل اور مویشی کے پہلوٹھے رب اپنے خدا کے حضور لے آنا یعنی اُس جگہ جو وہ اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ وہاں یہ چیزیں قربان کر کے کھا تاکہ تُو عمر بھر رب اپنے خدا کا خوف ماننا سیکھے۔
24لیکن ہو سکتا ہے کہ جو جگہ رب تیرا خدا اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا وہ تیرے گھر سے حد سے زیادہ دُور ہو اور رب تیرے خدا کی برکت کے باعث مذکورہ دسواں حصہ اِتنا زیادہ ہو کہ تُو اُسے مقدِس تک نہیں پہنچا سکتا۔ 25اِس صورت میں اُسے بیچ کر اُس کے پیسے اُس جگہ لے جا جو رب تیرا خدا اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ 26وہاں پہنچ کر اُن پیسوں سے جو جی چاہے خریدنا، خواہ گائےبَیل، بھیڑبکری، مَے یا مَے جیسی کوئی اَور چیز کیوں نہ ہو۔ پھر اپنے گھرانے کے ساتھ مل کر رب اپنے خدا کے حضور یہ چیزیں کھانا اور خوشی منانا۔ 27ایسے موقعوں پر اُن لاویوں کا خیال رکھنا جو تیرے قبائلی علاقے میں رہتے ہیں، کیونکہ اُنہیں میراث میں زمین نہیں ملے گی۔
28ہر تیسرے سال اپنی پیداوار کا دسواں حصہ اپنے شہروں میں جمع کرنا۔ 29اُسے لاویوں کو دینا جن کے پاس موروثی زمین نہیں ہے، نیز اپنے شہروں میں آباد پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دینا۔ وہ آئیں اور کھانا کھا کر سیر ہو جائیں تاکہ رب تیرا خدا تیرے ہر کام میں برکت دے۔