اِستِشنا 8
رب کو نہ بھولنا
1احتیاط سے اُن تمام احکام پر عمل کرو جو مَیں آج تجھے دے رہا ہوں۔ کیونکہ ایسا کرنے سے تم جیتے رہو گے، تعداد میں بڑھو گے اور جا کر اُس ملک پر قبضہ کرو گے جس کا وعدہ رب نے تمہارے باپ دادا سے قَسم کھا کر کیا تھا۔
2وہ پورا وقت یاد رکھ جب رب تیرا خدا ریگستان میں 40 سال تک تیری راہنمائی کرتا رہا تاکہ تجھے عاجز کر کے آزمائے اور معلوم کرے کہ کیا تُو اُس کے احکام پر چلے گا کہ نہیں۔ 3اُس نے تجھے عاجز کر کے بھوکے ہونے دیا، پھر تجھے مَن کھلایا جس سے نہ تُو اور نہ تیرے باپ دادا واقف تھے۔ کیونکہ وہ تجھے سکھانا چاہتا تھا کہ انسان کی زندگی صرف روٹی پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ہر اُس بات پر جو رب کے منہ سے نکلتی ہے۔
4اِن 40 سالوں کے دوران تیرے کپڑے نہ گھسے نہ پھٹے، نہ تیرے پاؤں سوجے۔ 5چنانچہ دل میں جان لے کہ جس طرح باپ اپنے بیٹے کی تربیت کرتا ہے اُسی طرح رب ہمارا خدا ہماری تربیت کرتا ہے۔
6رب اپنے خدا کے احکام پر عمل کر کے اُس کی راہوں پر چل اور اُس کا خوف مان۔ 7کیونکہ وہ تجھے ایک بہترین ملک میں لے جا رہا ہے جس میں نہریں اور ایسے چشمے ہیں جو پہاڑیوں اور وادیوں کی زمین سے پھوٹ نکلتے ہیں۔ 8اُس کی پیداوار اناج، جَو، انگور، انجیر، انار، زیتون اور شہد ہے۔ 9اُس میں روٹی کی کمی نہیں ہو گی، اور تُو کسی چیز سے محروم نہیں رہے گا۔ اُس کے پتھروں میں لوہا پایا جاتا ہے، اور کھدائی سے تُو اُس کی پہاڑیوں سے تانبا حاصل کر سکے گا۔
10جب تُو کثرت کا کھانا کھا کر سیر ہو جائے گا تو پھر رب اپنے خدا کی تمجید کرنا جس نے تجھے یہ شاندار ملک دیا ہے۔ 11خبردار، رب اپنے خدا کو نہ بھول اور اُس کے اُن احکام پر عمل کرنے سے گریز نہ کر جو مَیں آج تجھے دے رہا ہوں۔ 12کیونکہ جب تُو کثرت کا کھانا کھا کر سیر ہو جائے گا، تُو شاندار گھر بنا کر اُن میں رہے گا 13اور تیرے ریوڑ، سونے چاندی اور باقی تمام مال میں اضافہ ہو گا 14تو کہیں تُو مغرور ہو کر رب اپنے خدا کو بھول نہ جائے جو تجھے مصر کی غلامی سے نکال لایا۔ 15جب تُو اُس وسیع اور ہول ناک ریگستان میں سفر کر رہا تھا جس میں زہریلے سانپ اور بچھو تھے تو وہی تیری راہنمائی کرتا رہا۔ پانی سے محروم اُس علاقے میں وہی سخت پتھر میں سے پانی نکال لایا۔ 16ریگستان میں وہی تجھے مَن کھلاتا رہا، جس سے تیرے باپ دادا واقف نہ تھے۔ اِن مشکلات سے وہ تجھے عاجز کر کے آزماتا رہا تاکہ آخرکار تُو کامیاب ہو جائے۔
17جب تجھے کامیابی حاصل ہو گی تو یہ نہ کہنا کہ مَیں نے اپنی ہی قوت اور طاقت سے یہ سب کچھ حاصل کیا ہے۔ 18بلکہ رب اپنے خدا کو یاد کرنا جس نے تجھے دولت حاصل کرنے کی قابلیت دی ہے۔ کیونکہ وہ آج بھی اُسی عہد پر قائم ہے جو اُس نے تیرے باپ دادا سے کیا تھا۔
19رب اپنے خدا کو نہ بھولنا، اور نہ دیگر معبودوں کے پیچھے پڑ کر اُنہیں سجدہ اور اُن کی خدمت کرنا۔ ورنہ مَیں خود گواہ ہوں کہ تم یقیناً ہلاک ہو جاؤ گے۔ 20اگر تم رب اپنے خدا کی اطاعت نہیں کرو گے تو پھر وہ تمہیں اُن قوموں کی طرح تباہ کر دے گا جو تم سے پہلے اِس ملک میں رہتی تھیں۔