خروُج 25
ملاقات کا خیمہ بنانے کے لئے ہدیئے
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”اسرائیلیوں کو بتا کہ وہ ہدیئے لا کر مجھے اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کریں۔ لیکن صرف اُن سے ہدیئے قبول کرو جو دلی خوشی سے دیں۔ 3اُن سے یہ چیزیں ہدیئے کے طور پر قبول کرو: سونا، چاندی، پیتل؛ 4نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا دھاگا، باریک کتان، بکری کے بال، 5مینڈھوں کی سرخ رنگی ہوئی کھالیں، تخس [a] غالباً اِس متروک عبرانی لفظ سے مراد کوئی سمندری جانور ہے۔ کی کھالیں، کیکر کی لکڑی، 6شمع دان کے لئے زیتون کا تیل، مسح کرنے کے لئے تیل اور خوشبودار بخور کے لئے مسالے، 7عقیقِ احمر اور دیگر جواہر جو امامِ اعظم کے بالاپوش اور سینے کے کیسے میں جڑے جائیں گے۔ 8اِن چیزوں سے لوگ میرے لئے مقدِس بنائیں تاکہ مَیں اُن کے درمیان رہوں۔ 9مَیں تجھے مقدِس اور اُس کے تمام سامان کا نمونہ دکھاؤں گا، کیونکہ تمہیں سب کچھ عین اُسی کے مطابق بنانا ہے۔
عہد کا صندوق
10-12 لوگ کیکر کی لکڑی کا صندوق بنائیں۔ اُس کی لمبائی پونے چار فٹ ہو جبکہ اُس کی چوڑائی اور اونچائی سوا دو دو فٹ ہو۔ پورے صندوق پر اندر اور باہر سے خالص سونا چڑھانا۔ اوپر کی سطح کے ارد گرد سونے کی جھالر لگانا۔ صندوق کو اُٹھانے کے لئے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُنہیں صندوق کے چارپائیوں پر لگانا۔ دونوں طرف دو دو کڑے ہوں۔ 13پھر کیکر کی دو لکڑیاں صندوق کو اُٹھانے کے لئے تیار کرنا۔ اُن پر سونا چڑھا کر 14اُن کو دونوں طرف کے کڑوں میں ڈالنا تاکہ اُن سے صندوق کو اُٹھایا جائے۔ 15یہ لکڑیاں صندوق کے اِن کڑوں میں پڑی رہیں۔ اُنہیں کبھی بھی دُور نہ کیا جائے۔ 16صندوق میں شریعت کی وہ دو تختیاں رکھنا جو مَیں تجھے دوں گا۔
17صندوق کا ڈھکنا خالص سونے کا بنانا۔ اُس کی لمبائی پونے چار فٹ اور چوڑائی سوا دو فٹ ہو۔ اُس کا نام کفارے کا ڈھکنا ہے۔ 18-19 سونے سے گھڑ کر دو کروبی فرشتے بنائے جائیں جو ڈھکنے کے دونوں سِروں پر کھڑے ہوں۔ یہ دو فرشتے اور ڈھکنا ایک ہی ٹکڑے سے بنانے ہیں۔ 20فرشتوں کے پَر یوں اوپر کی طرف پھیلے ہوئے ہوں کہ وہ ڈھکنے کو پناہ دیں۔ اُن کے منہ ایک دوسرے کی طرف کئے ہوئے ہوں، اور وہ ڈھکنے کی طرف دیکھیں۔
21ڈھکنے کو صندوق پر لگا، اور صندوق میں شریعت کی وہ دو تختیاں رکھ جو مَیں تجھے دوں گا۔ 22وہاں ڈھکنے کے اوپر دونوں فرشتوں کے درمیان سے مَیں اپنے آپ کو تجھ پر ظاہر کر کے تجھ سے ہم کلام ہوں گا اور تجھے اسرائیلیوں کے لئے تمام احکام دوں گا۔
مخصوص روٹیوں کی میز
23کیکر کی لکڑی کی میز بنانا۔ اُس کی لمبائی تین فٹ، چوڑائی ڈیڑھ فٹ اور اونچائی سوا دو فٹ ہو۔ 24اُس پر خالص سونا چڑھانا، اور اُس کے ارد گرد سونے کی جھالر لگانا۔ 25میز کی اوپر کی سطح پر چوکھٹا لگانا جس کی اونچائی تین انچ ہو اور جس پر سونے کی جھالر لگی ہو۔ 26سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُنہیں چاروں کونوں پر لگانا جہاں میز کے پائے لگے ہیں۔ 27یہ کڑے میز کی سطح پر لگے چوکھٹے کے نیچے لگائے جائیں۔ اُن میں وہ لکڑیاں ڈالنی ہیں جن سے میز کو اُٹھایا جائے گا۔ 28یہ لکڑیاں بھی کیکر کی ہوں اور اُن پر سونا چڑھایا جائے۔ اُن سے میز کو اُٹھانا ہے۔
29اُس کے تھال، پیالے، مرتبان اور مَے کی نذریں پیش کرنے کے برتن خالص سونے سے بنانا ہے۔ 30میز پر وہ روٹیاں ہر وقت میرے حضور پڑی رہیں جو میرے لئے مخصوص ہیں۔
شمع دان
31خالص سونے کا شمع دان بھی بنانا۔ اُس کا پایہ اور ڈنڈی گھڑ کر بنانا ہے۔ اُس کی پیالیاں جو پھولوں اور کلیوں کی شکل کی ہوں گی پائے اور ڈنڈی کے ساتھ ایک ہی ٹکڑا ہوں۔ 32ڈنڈی سے دائیں اور بائیں طرف تین تین شاخیں نکلیں۔ 33ہر شاخ پر تین پیالیاں لگی ہوں جو بادام کی کلیوں اور پھولوں کی شکل کی ہوں۔ 34شمع دان کی ڈنڈی پر بھی اِس قسم کی پیالیاں لگی ہوں، لیکن تعداد میں چار۔ 35اِن میں سے تین پیالیاں دائیں بائیں کی چھ شاخوں کے نیچے لگی ہوں۔ وہ یوں لگی ہوں کہ ہر پیالی سے دو شاخیں نکلیں۔ 36شاخیں اور پیالیاں بلکہ پورا شمع دان خالص سونے کے ایک ہی ٹکڑے سے گھڑ کر بنانا ہے۔
37شمع دان کے لئے سات چراغ بنا کر اُنہیں یوں شاخوں پر رکھنا کہ وہ سامنے کی جگہ روشن کریں۔ 38بتی کترنے کی قینچیاں اور جلتے کوئلے کے لئے چھوٹے برتن بھی خالص سونے سے بنائے جائیں۔ 39شمع دان اور اُس سارے سامان کے لئے پورے 34 کلو گرام خالص سونا استعمال کیا جائے۔ 40غور کر کہ سب کچھ عین اُس نمونے کے مطابق بنایا جائے جو مَیں تجھے یہاں پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔