پَیدایش 11
بابل کا بُرج
1اُس وقت تک پوری دنیا کے لوگ ایک ہی زبان بولتے تھے۔ 2مشرق کی طرف بڑھتے بڑھتے وہ سِنعار کے ایک میدان میں پہنچ کر وہاں آباد ہوئے۔ 3تب وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”آؤ، ہم مٹی سے اینٹیں بنا کر اُنہیں آگ میں خوب پکائیں۔“ اُنہوں نے تعمیری کام کے لئے پتھر کی جگہ اینٹیں اور مسالے کی جگہ تارکول استعمال کیا۔ 4پھر وہ کہنے لگے، ”آؤ، ہم اپنے لئے شہر بنا لیں جس میں ایسا بُرج ہو جو آسمان تک پہنچ جائے۔ پھر ہمارا نام قائم رہے گا اور ہم رُوئے زمین پر بکھر جانے سے بچ جائیں گے۔“
5لیکن رب اُس شہر اور بُرج کو دیکھنے کے لئے اُتر آیا جسے لوگ بنا رہے تھے۔ 6رب نے کہا، ”یہ لوگ ایک ہی قوم ہیں اور ایک ہی زبان بولتے ہیں۔ اور یہ صرف اُس کا آغاز ہے جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب سے جو بھی وہ مل کر کرنا چاہیں گے اُس سے اُنہیں روکا نہیں جا سکے گا۔ 7اِس لئے آؤ، ہم دنیا میں اُتر کر اُن کی زبان کو درہم برہم کر دیں تاکہ وہ ایک دوسرے کی بات سمجھ نہ پائیں۔“
8اِس طریقے سے رب نے اُنہیں تمام رُوئے زمین پر منتشر کر دیا، اور شہر کی تعمیر رُک گئی۔ 9اِس لئے شہر کا نام بابل یعنی ابتری ٹھہرا، کیونکہ رب نے وہاں تمام لوگوں کی زبان کو درہم برہم کر کے اُنہیں تمام رُوئے زمین پر منتشر کردیا۔
سِم سے ابرام تک کا نسب نامہ
10یہ سِم کا نسب نامہ ہے:
سِم 100 سال کا تھا جب اُس کا بیٹا ارفکسد پیدا ہوا۔ یہ سیلاب کے دو سال بعد ہوا۔ 11اِس کے بعد وہ مزید 500 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
12ارفکسد 35 سال کا تھا جب سلح پیدا ہوا۔ 13اِس کے بعد وہ مزید 403 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
14سلح 30 سال کا تھا جب عِبر پیدا ہوا۔ 15اِس کے بعد وہ مزید 403 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
16عِبر 34 سال کا تھا جب فلج پیدا ہوا۔ 17اِس کے بعد وہ مزید 430 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
18فلج 30 سال کا تھا جب رعو پیدا ہوا۔ 19اِس کے بعد وہ مزید 209 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
20رعو 32 سال کا تھا جب سروج پیدا ہوا۔ 21اِس کے بعد وہ مزید 207 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
22سروج 30 سال کا تھا جب نحور پیدا ہوا۔ 23اِس کے بعد وہ مزید 200 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
24نحور 29 سال کا تھا جب تارح پیدا ہوا۔ 25اِس کے بعد وہ مزید 119 سال زندہ رہا۔ اُس کے اَور بیٹے بیٹیاں بھی پیدا ہوئے۔
26تارح 70 سال کا تھا جب اُس کے بیٹے ابرام، نحور اور حارا ن پیدا ہوئے۔
27یہ تارح کا نسب نامہ ہے: ابرام، نحور اور حاران تارح کے بیٹے تھے۔ لوط حاران کا بیٹا تھا۔ 28اپنے باپ تارح کی زندگی میں ہی حاران کسدیوں کے اُور میں انتقال کر گیا جہاں وہ پیدا بھی ہوا تھا۔
29باقی دونوں بیٹوں کی شادی ہوئی۔ ابرام کی بیوی کا نام سارئی تھا اور نحور کی بیوی کا نام مِلکاہ۔ مِلکاہ حاران کی بیٹی تھی، اور اُس کی ایک بہن بنام اِسکہ تھی۔ 30سارئی بانجھ تھی، اِس لئے اُس کے بچے نہیں تھے۔
31تارح کسدیوں کے اُور سے روانہ ہو کر ملکِ کنعان کی طرف سفر کرنے لگا۔ اُس کے ساتھ اُس کا بیٹا ابرام، اُس کا پوتا لوط یعنی حاران کا بیٹا اور اُس کی بہو سارئی تھے۔ جب وہ حاران پہنچے تو وہاں آباد ہو گئے۔ 32تارح 205 سال کا تھا جب اُس نے حاران میں وفات پائی۔