پَیدایش 13
ابرام اور لوط الگ ہو جاتے ہیں
1ابرام اپنی بیوی، لوط اور تمام جائیداد کو ساتھ لے کر مصر سے نکلا اور کنعان کے جنوبی علاقے دشتِ نجب میں واپس آیا۔
2ابرام نہایت دولت مند ہو گیا تھا۔ اُس کے پاس بہت سے مویشی اور سونا چاندی تھی۔ 3وہاں سے جگہ بہ جگہ چلتے ہوئے وہ آخرکار بیت ایل سے ہو کر اُس مقام تک پہنچ گیا جہاں اُس نے شروع میں اپنا ڈیرا لگایا تھا اور جو بیت ایل اور عَی کے درمیان تھا۔ 4وہاں جہاں اُس نے قربان گاہ بنائی تھی اُس نے رب کا نام لے کر اُس کی عبادت کی۔
5لوط کے پاس بھی بہت سی بھیڑبکریاں، گائےبَیل اور خیمے تھے۔ 6نتیجہ یہ نکلا کہ آخرکار وہ مل کر نہ رہ سکے، کیونکہ اِتنی جگہ نہیں تھی کہ دونوں کے ریوڑ ایک ہی جگہ پر چر سکیں۔ 7ابرام اور لوط کے چرواہے آپس میں جھگڑنے لگے۔ (اُس زمانے میں کنعانی اور فرِزّی بھی ملک میں آباد تھے۔) 8تب ابرام نے لوط سے بات کی، ”ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ تیرے اور میرے درمیان جھگڑا ہو یا تیرے چرواہوں اور میرے چرواہوں کے درمیان۔ ہم تو بھائی ہیں۔ 9کیا ضرورت ہے کہ ہم مل کر رہیں جبکہ تُو آسانی سے اِس ملک کی کسی اَور جگہ رہ سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ تُو مجھ سے الگ ہو کر کہیں اَور رہے۔ اگر تُو بائیں ہاتھ جائے تو مَیں دائیں ہاتھ جاؤں گا، اور اگر تُو دائیں ہاتھ جائے تو مَیں بائیں ہاتھ جاؤں گا۔“
10لوط نے اپنی نظر اُٹھا کر دیکھا کہ دریائے یردن کے پورے علاقے میں ضُغر تک پانی کی کثرت ہے۔ وہ رب کے باغ یا ملکِ مصر کی مانند تھا، کیونکہ اُس وقت رب نے سدوم اور عمورہ کو تباہ نہیں کیا تھا۔ 11چنانچہ لوط نے دریائے یردن کے پورے علاقے کو چن لیا اور مشرق کی طرف جا بسا۔ یوں دونوں رشتے دار ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ 12ابرام ملکِ کنعان میں رہا جبکہ لوط یردن کے علاقے کے شہروں کے درمیان آباد ہو گیا۔ وہاں اُس نے اپنے خیمے سدوم کے قریب لگا دیئے۔ 13لیکن سدوم کے باشندے نہایت شریر تھے، اور اُن کے رب کے خلاف گناہ نہایت مکروہ تھے۔
رب کا ابرام کے ساتھ دوبارہ وعدہ
14لوط ابرام سے جدا ہوا تو رب نے ابرام سے کہا، ”اپنی نظر اُٹھا کر چاروں طرف یعنی شمال، جنوب، مشرق اور مغرب کی طرف دیکھ۔ 15جو بھی زمین تجھے نظر آئے اُسے مَیں تجھے اور تیری اولاد کو ہمیشہ کے لئے دیتا ہوں۔ 16مَیں تیری اولاد کو خاک کی طرح بےشمار ہونے دوں گا۔ جس طرح خاک کے ذرے گنے نہیں جا سکتے اُسی طرح تیری اولاد بھی گنی نہیں جا سکے گی۔ 17چنانچہ اُٹھ کر اِس ملک کی ہر جگہ چل پھر، کیونکہ مَیں اِسے تجھے دیتا ہوں۔“
18ابرام روانہ ہوا۔ چلتے چلتے اُس نے اپنے ڈیرے حبرون کے قریب ممرے کے درختوں کے پاس لگائے۔ وہاں اُس نے رب کی تعظیم میں قربان گاہ بنائی۔