پَیدایش 4
قابیل اور ہابیل
1آدم حوا سے ہم بستر ہوا تو اُن کا پہلا بیٹا قابیل پیدا ہوا۔ حوا نے کہا، ”رب کی مدد سے مَیں نے ایک مرد حاصل کیا ہے۔“ 2بعد میں قابیل کا بھائی ہابیل پیدا ہوا۔ ہابیل بھیڑبکریوں کا چرواہا بن گیا جبکہ قابیل کھیتی باڑی کرنے لگا۔
پہلا قتل
3کچھ دیر کے بعد قابیل نے رب کو اپنی فصلوں میں سے کچھ پیش کیا۔ 4ہابیل نے بھی نذرانہ پیش کیا، لیکن اُس نے اپنی بھیڑبکریوں کے کچھ پہلوٹھے اُن کی چربی سمیت چڑھائے۔ ہابیل کا نذرانہ رب کو پسند آیا، 5مگر قابیل کا نذرانہ منظور نہ ہوا۔ یہ دیکھ کر قابیل بڑے غصے میں آ گیا، اور اُس کا منہ بگڑ گیا۔ 6رب نے پوچھا، ”تُو غصے میں کیوں آ گیا ہے؟ تیرا منہ کیوں لٹکا ہوا ہے؟ 7کیا اگر تُو اچھی نیت رکھتا ہے تو اپنی نظر اُٹھا کر میری طرف نہیں دیکھ سکے گا؟ لیکن اگر اچھی نیت نہیں رکھتا تو خبردار! گناہ دروازے پر دبکا بیٹھا ہے اور تجھے چاہتا ہے۔ لیکن تیرا فرض ہے کہ اُس پر غالب آئے۔“
8ایک دن قابیل نے اپنے بھائی سے کہا، ”آؤ، ہم باہر کھلے میدان میں چلیں۔“ اور جب وہ کھلے میدان میں تھے تو قابیل نے اپنے بھائی ہابیل پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔
9تب رب نے قابیل سے پوچھا، ”تیرا بھائی ہابیل کہاں ہے؟“ قابیل نے جواب دیا، ”مجھے کیا پتا! کیا اپنے بھائی کی دیکھ بھال کرنا میری ذمہ داری ہے؟“ 10رب نے کہا، ”تُو نے کیا کِیا ہے؟ تیرے بھائی کا خون زمین میں سے پکار کر مجھ سے فریاد کر رہا ہے۔ 11اِس لئے تجھ پر لعنت ہے اور زمین نے تجھے رد کیا ہے، کیونکہ زمین کو منہ کھول کر تیرے ہاتھ سے قتل کئے ہوئے بھائی کا خون پینا پڑا۔ 12اب سے جب تُو کھیتی باڑی کرے گا تو زمین اپنی پیداوار دینے سے انکار کرے گی۔ تُو مفرور ہو کر مارا مارا پھرے گا۔“ 13قابیل نے کہا، ”میری سزا نہایت سخت ہے۔ مَیں اِسے برداشت نہیں کر پاؤں گا۔ 14آج تُو مجھے زمین کی سطح سے بھگا رہا ہے اور مجھے تیرے حضور سے بھی چھپ جانا ہے۔ مَیں مفرور کی حیثیت سے مارا مارا پھرتا رہوں گا، اِس لئے جس کو بھی پتا چلے گا کہ مَیں کہاں ہوں وہ مجھے قتل کر ڈالے گا۔“ 15لیکن رب نے اُس سے کہا، ”ہرگز نہیں۔ جو قابیل کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لیا جائے گا۔“ پھر رب نے اُس پر ایک نشان لگایا تاکہ جو بھی قابیل کو دیکھے وہ اُسے قتل نہ کر دے۔ 16اِس کے بعد قابیل رب کے حضور سے چلا گیا اور عدن کے مشرق کی طرف نود کے علاقے میں جا بسا۔
قابیل کا خاندان
17قابیل کی بیوی حاملہ ہوئی۔ بیٹا پیدا ہوا جس کا نام حنوک رکھا گیا۔ قابیل نے ایک شہر تعمیر کیا اور اپنے بیٹے کی خوشی میں اُس کا نام حنوک رکھا۔ 18حنوک کا بیٹا عیراد تھا، عیراد کا بیٹا محویائیل، محویائیل کا بیٹا متوسائیل اور متوسائیل کا بیٹا لمک تھا۔ 19لمک متوسائیل کی دو بیویاں تھیں، عدہ اورضِلّہ۔ 20عدہ کا بیٹا یابل تھا۔ اُس کی نسل کے لوگ خیموں میں رہتے اور مویشی پالتے تھے۔ 21یابل کا بھائی یوبل تھا۔ اُس کی نسل کے لوگ سرود [a] لفظی ترجمہ: چنگ۔ چونکہ یہ ساز برِ صغیر میں کم ہی استعمال ہوتا ہے، اِس لئے مترجمین نے اِس کی جگہ لفظ “سرود” استعمال کیا ہے۔ اور بانسری بجاتے تھے۔ 22ضِلّہ کے بھی بیٹا پیدا ہوا جس کا نام تُوبل قابیل تھا۔ وہ لوہار تھا۔ اُس کی نسل کے لوگ پیتل اور لوہے کی چیزیں بناتے تھے۔ تُوبل قابیل کی بہن کا نام نعمہ تھا۔ 23ایک دن لمک نے اپنی بیویوں سے کہا، ”عدہ اور ضِلّہ، میری بات سنو! لمک کی بیویو، میرے الفاظ پر غور کرو! 24ایک آدمی نے مجھے زخمی کیا تو مَیں نے اُسے مار ڈالا۔ ایک لڑکے نے میرے چوٹ لگائی تو مَیں نے اُسے قتل کر دیا۔ جو قابیل کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لیا جائے گا، لیکن جو لمک کو قتل کرے اُس سے ستتر گُنا بدلہ لیا جائے گا۔“
سیت اور انوس
25آدم اور حوا کا ایک اَور بیٹا پیدا ہوا۔ حوا نے اُس کا نام سیت رکھ کر کہا، ”اللہ نے مجھے ہابیل کی جگہ جسے قابیل نے قتل کیا ایک اَور بیٹا بخشا ہے۔“ 26سیت کے ہاں بھی بیٹا پیدا ہوا۔ اُس نے اُس کا نام انوس رکھا۔
اُن دنوں میں لوگ رب کا نام لے کر عبادت کرنے لگے۔