یسعیاہ 11
مسیح کی پُرامن سلطنت
1یسّی [a] یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔ کے مُڈھ میں سے کونپل پھوٹ نکلے گی، اور اُس کی بچی ہوئی جڑوں سے شاخ نکل کر پھل لائے گی۔ 2رب کا روح اُس پر ٹھہرے گا یعنی حکمت اور سمجھ کا روح، مشورت اور قوت کا روح، عرفان اور رب کے خوف کا روح۔ 3رب کا خوف اُسے عزیز ہو گا۔ نہ وہ دکھاوے کی بنا پر فیصلہ کرے گا، نہ سنی سنائی باتوں کی بنا پر فتویٰ دے گا 4بلکہ انصاف سے بےبسوں کی عدالت کرے گا اور غیرجانب داری سے ملک کے مصیبت زدوں کا فیصلہ کرے گا۔ اپنے کلام کی لاٹھی سے وہ زمین کو مارے گا اور اپنے منہ کی پھونک سے بےدین کو ہلاک کرے گا۔ 5وہ راست بازی کے پٹکے اور وفاداری کے زیرجامے سے ملبّس رہے گا۔
6بھیڑیا اُس وقت بھیڑ کے بچے کے پاس ٹھہرے گا، اور چیتا بھیڑ کے بچے کے پاس آرام کرے گا۔ بچھڑا، جوان شیرببر اور موٹا تازہ بَیل مل کر رہیں گے، اور چھوٹا لڑکا اُنہیں ہانک کر سنبھالے گا۔ 7گائے ریچھ کے ساتھ چَرے گی، اور اُن کے بچے ایک دوسرے کے ساتھ آرام کریں گے۔ شیرببر بَیل کی طرح بھوسا کھائے گا۔ 8شیرخوار بچہ ناگ کی بانبی کے قریب کھیلے گا، اور جوان بچہ اپنا ہاتھ زہریلے سانپ کے بِل میں ڈالے گا۔
9میرے تمام مُقدّس پہاڑ پر نہ غلط اور نہ تباہ کن کام کیا جائے گا۔ کیونکہ ملک رب کے عرفان سے یوں معمور ہو گا جس طرح سمندر پانی سے بھرا رہتا ہے۔ 10اُس دن یسّی [b] یسّی سے مراد حضرت داؤد کی نسل ہے (یسّی حضرت داؤد کا باپ تھا)۔ کی جڑ سے پھوٹی ہوئی کونپل اُمّتوں کے لئے جھنڈا ہو گا۔ قومیں اُس کی طالب ہوں گی، اور اُس کی سکونت گاہ جلالی ہو گی۔
رب اپنی قوم کو واپس لائے گا
11اُس دن رب ایک بار پھر اپنا ہاتھ بڑھائے گا تاکہ اپنی قوم کا وہ بچا کھچا حصہ دوبارہ حاصل کرے جو اسور، شمالی اور جنوبی مصر، ایتھوپیا، عیلام، بابل، حمات اور ساحلی علاقوں میں منتشر ہو گا۔ 12وہ قوموں کے لئے جھنڈا گاڑ کر اسرائیل کے جلاوطنوں کو اکٹھا کرے گا۔ ہاں، وہ یہوداہ کے بکھرے افراد کو دنیا کے چاروں کونوں سے لا کر جمع کرے گا۔ 13تب اسرائیل کا حسد ختم ہو جائے گا، اور یہوداہ کے دشمن نیست و نابود ہو جائیں گے۔ نہ اسرائیل یہوداہ سے حسد کرے گا، نہ یہوداہ اسرائیل سے دشمنی رکھے گا۔ 14پھر دونوں مغرب میں فلستی ملک پر جھپٹ پڑیں گے اور مل کر مشرق کے باشندوں کو لُوٹ لیں گے۔ ادوم اور موآب اُن کے قبضے میں آئیں گے، اور عمون اُن کے تابع ہو جائے گا۔ 15رب بحرِ قُلزم کو خشک کرے گا اور ساتھ ساتھ دریائے فرات کے اوپر ہاتھ ہلا کر اُس پر زوردار ہَوا چلائے گا۔ تب دریا سات ایسی نہروں میں بٹ جائے گا جو پیدل ہی پار کی جا سکیں گی۔ 16ایک ایسا راستہ بنے گا جو رب کے بچے ہوئے افراد کو اسور سے اسرائیل تک پہنچائے گا، بالکل اُس راستے کی طرح جس نے اسرائیلیوں کو مصر سے نکلتے وقت اسرائیل تک پہنچایا تھا۔