یسعیاہ 22
یروشلم کا انجام
1رویا کی وادی یروشلم کے بارے میں رب کا فرمان:
کیا ہوا ہے؟ سب چھتوں پر کیوں چڑھ گئے ہیں؟ 2ہر طرف شور شرابہ مچ رہا ہے، پورا شہر بغلیں بجا رہا ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟ تیرے مقتول نہ تلوار سے، نہ میدانِ جنگ میں مرے۔ 3کیونکہ تیرے تمام لیڈر مل کر فرار ہوئے اور پھر تیر چلائے بغیر پکڑے گئے۔ باقی جتنے لوگ تجھ میں تھے وہ بھی دُور دُور بھاگنا چاہتے تھے، لیکن اُنہیں بھی قید کیا گیا۔
4اِس لئے مَیں نے کہا، ”اپنا منہ مجھ سے پھیر کر مجھے زار زار رونے دو۔ مجھے تسلی دینے پر بضد نہ رہو جبکہ میری قوم تباہ ہو رہی ہے۔“ 5کیونکہ قادرِ مطلق رب الافواج رویا کی وادی پر ہول ناک دن لایا ہے۔ ہر طرف گھبراہٹ، کچلے ہوئے لوگ اور ابتری نظر آتی ہے۔ شہر کی چاردیواری ٹوٹنے لگی ہے، پہاڑوں میں چیخیں گونج رہی ہیں۔
6عیلام کے فوجی اپنے ترکش اُٹھا کر رتھوں، آدمیوں اور گھوڑوں کے ساتھ آ گئے ہیں۔ قیر کے مرد بھی اپنی ڈھالیں غلاف سے نکال کر تجھ سے لڑنے کے لئے نکل آئے ہیں۔ 7یروشلم کے گرد و نواح کی بہترین وادیاں دشمن کے رتھوں سے بھر گئی ہیں، اور اُس کے گھڑسوار شہر کے دروازے پر حملہ کرنے کے لئے اُس کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں۔ 8جو بھی بندوبست یہوداہ نے اپنے تحفظ کے لئے کر لیا تھا وہ ختم ہو گیا ہے۔
اُس دن تم لوگوں نے کیا کِیا؟ تم ’جنگل گھر‘ نامی سلاح خانے میں جا کر اسلحہ کا معائنہ کرنے لگے۔ 9-11 تم نے اُن متعدد دراڑوں کا جائزہ لیا جو داؤد کے شہر کی فصیل میں پڑ گئی تھیں۔ اُسے مضبوط کرنے کے لئے تم نے یروشلم کے مکانوں کو گن کر اُن میں سے کچھ گرا دیئے۔ ساتھ ساتھ تم نے نچلے تالاب کا پانی جمع کیا۔ اوپر کے پرانے تالاب سے نکلنے والا پانی جمع کرنے کے لئے تم نے اندرونی اور بیرونی فصیل کے درمیان ایک اَور تالاب بنا لیا۔ لیکن افسوس، تم اُس کی پروا نہیں کرتے جو یہ سارا سلسلہ عمل میں لایا۔ اُس پر تم توجہ ہی نہیں دیتے جس نے بڑی دیر پہلے اِسے تشکیل دیا تھا۔
12اُس وقت قادرِ مطلق رب الافواج نے حکم دیا کہ گریہ و زاری کرو، اپنے بالوں کو منڈوا کر ٹاٹ کا لباس پہن لو۔ 13لیکن کیا ہوا؟ تمام لوگ شادیانہ بجا کر خوشی منا رہے ہیں۔ ہر طرف بَیلوں اور بھیڑبکریوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ سب گوشت اور مَے سے لطف اندوز ہو کر کہہ رہے ہیں، ”آؤ، ہم کھائیں پئیں، کیونکہ کل تو مر ہی جانا ہے۔“
14لیکن رب الافواج نے میری موجودگی میں ہی ظاہر کیا ہے کہ یقیناً یہ قصور تمہارے مرتے دم تک معاف نہیں کیا جائے گا [a] لفظی ترجمہ: یقیناً اِس قصور کا کفارہ تمہارے مرتے دم تک نہیں دیا جائے گا۔ ۔ یہ قادرِ مطلق رب الافواج کا فرمان ہے۔
رب شبناہ کی جگہ اِلیاقیم کو محل کا نگران مقرر کرے گا
15قادرِ مطلق رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس نگران شبناہ کے پاس چل جو محل کا انچارج ہے۔ اُسے پیغام پہنچا دے، 16’تُو یہاں کیا کر رہا ہے؟ کس نے تجھے یہاں اپنے لئے مقبرہ تراشنے کی اجازت دی؟ تُو کون ہے کہ بلندی پر اپنے لئے مزار بنوائے، چٹان میں آرام گاہ کھدوائے؟ 17اے مرد، خبردار! رب تجھے زور سے دُور دُور تک پھینکنے والا ہے۔ وہ تجھے پکڑ لے گا 18اور مروڑ مروڑ کر گیند کی طرح ایک وسیع ملک میں پھینک دے گا۔ وہیں تُو مرے گا، وہیں تیرے شاندار رتھ پڑے رہیں گے۔ کیونکہ تُو اپنے مالک کے گھرانے کے لئے شرم کا باعث بنا ہے۔ 19مَیں تجھے برطرف کروں گا، اور تُو زبردستی اپنے عُہدے اور منصب سے فارغ کر دیا جائے گا۔
20اُس دن مَیں اپنے خادم اِلیاقیم بن خِلقیاہ کو بُلاؤں گا۔ 21مَیں اُسے تیرا ہی سرکاری لباس اور کمربند پہنا کر تیرا اختیار اُسے دے دوں گا۔ اُس وقت وہ یہوداہ کے گھرانے اور یروشلم کے تمام باشندوں کا باپ بنے گا۔ 22مَیں اُس کے کندھے پر داؤد کے گھرانے کی چابی رکھ دوں گا۔ جو دروازہ وہ کھولے گا اُسے کوئی بند نہیں کر سکے گا، اور جو دروازہ وہ بند کرے گا اُسے کوئی کھول نہیں سکے گا۔ 23وہ کھونٹی کی مانند ہو گا جس کو مَیں زور سے ٹھونک کر مضبوط دیوار میں لگا دوں گا۔ اُس سے اُس کے باپ کے گھرانے کو شرافت کا اونچا مقام حاصل ہو گا۔
24لیکن پھر آبائی گھرانے کا پورا وزن اُس کے ساتھ لٹک جائے گا۔ تمام اولاد اور رشتے دار، تمام چھوٹے برتن پیالوں سے لے کر مرتبانوں تک اُس کے ساتھ لٹک جائیں گے۔ 25رب الافواج فرماتا ہے کہ اُس وقت مضبوط دیوار میں لگی یہ کھونٹی نکل جائے گی۔ اُسے توڑا جائے گا تو وہ گر جائے گی، اور اُس کے ساتھ لٹکا سارا سامان ٹوٹ جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔