یسعیاہ 32
راست بادشاہ کی آمد
1ایک بادشاہ آنے والا ہے جو انصاف سے حکومت کرے گا۔ اُس کے افسر بھی صداقت سے حکمرانی کریں گے۔ 2ہر ایک آندھی اور طوفان سے پناہ دے گا، ہر ایک ریگستان میں ندیوں کی طرح تر و تازہ کرے گا، ہر ایک تپتی دھوپ میں بڑی چٹان کا سا سایہ دے گا۔
3تب دیکھنے والوں کی آنکھیں اندھی نہیں رہیں گی، اور سننے والوں کے کان دھیان دیں گے۔ 4جلدبازوں کے دل سمجھ دار ہو جائیں گے، اور ہکلوں کی زبان روانی سے صاف بات کرے گی۔ 5اُس وقت نہ احمق شریف کہلائے گا، نہ بدمعاش کو ممتاز قرار دیا جائے گا۔ 6کیونکہ احمق حماقت بیان کرتا ہے، اور اُس کا ذہن شریر منصوبے باندھتا ہے۔ وہ بےدین حرکتیں کر کے رب کے بارے میں کفر بکتا ہے۔ بھوکے کو وہ بھوکا چھوڑتا اور پیاسے کو پانی پینے سے روکتا ہے۔ 7بدمعاش کے طریقِ کار شریر ہیں۔ وہ ضرورت مند کو جھوٹ سے تباہ کرنے کے منصوبے باندھتا رہتا ہے، خواہ غریب حق پر کیوں نہ ہو۔ 8اُس کے مقابلے میں شریف آدمی شریف منصوبے باندھتا اور شریف کام کرنے میں ثابت قدم رہتا ہے۔
بےپروا زندگی ختم ہونے والی ہے
9اے بےپروا عورتو، اُٹھ کر میری بات سنو! اے بیٹیو جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو، میرے الفاظ پر دھیان دو! 10ایک سال اور چند ایک دنوں کے بعد تم جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو کانپ اُٹھو گی۔ کیونکہ انگور کی فصل ضائع ہو جائے گی، اور پھل کی فصل پکنے نہیں پائے گی۔ 11اے بےپروا عورتو، لرز اُٹھو! اے بیٹیو جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہو، تھرتھراؤ! اپنے اچھے کپڑوں کو اُتار کر ٹاٹ کے لباس پہن لو۔ 12اپنے سینوں کو پیٹ پیٹ کر اپنے خوش گوار کھیتوں اور انگور کے پھل دار باغوں پر ماتم کرو۔ 13میری قوم کی زمین پر آہ و زاری کرو، کیونکہ اُس پر خاردار جھاڑیاں چھا گئی ہیں۔ رنگ رلیاں منانے والے شہر کے تمام خوش باش گھروں پر غم کھاؤ۔ 14محل ویران ہو گا، رونق دار شہر سنسان ہو گا۔ قلعہ اور بُرج ہمیشہ کے لئے غار بنیں گے جہاں جنگلی گدھے اپنے دل بہلائیں گے اور بھیڑبکریاں چریں گی۔
اللہ کے روح سے بحالی
15جب تک اللہ اپنا روح ہم پر نازل نہ کرے اُس وقت تک حالات ایسے ہی رہیں گے۔ لیکن پھر ریگستان باغ میں تبدیل ہو جائے گا، اور باغ کے پھل دار درخت جنگل جیسے گھنے ہو جائیں گے۔ 16تب انصاف ریگستان میں بسے گا، اور صداقت پھلتے پھولتے باغ میں سکونت کرے گی۔ 17انصاف کا پھل امن و امان ہو گا، اور صداقت کا اثر ابدی سکون اور حفاظت ہو گی۔
18میری قوم پُرسکون اور محفوظ آبادیوں میں بسے گی، اُس کے گھر آرام دہ اور پُرامن ہوں گے۔ 19گو جنگل تباہ اور شہر زمین بوس کیوں نہ ہو، 20لیکن تم مبارک ہو جو ہر ندی کے پاس بیج بو سکو گے اور آزادی سے اپنے گائےبَیلوں اور گدھوں کو چَرا سکو گے۔