یسعیاہ 48
رب اپنے نام کی خاطر اسرائیل کو بچائے گا
1اے یعقوب کے گھرانے، سنو! تم جو اسرائیل کہلاتے اور یہوداہ کے قبیلے کے ہو، دھیان دو! تم جو رب کے نام کی قَسم کھا کر اسرائیل کے خدا کو یاد کرتے ہو، اگرچہ تمہاری بات نہ سچائی، نہ انصاف پر مبنی ہے، غور کرو! 2ہاں توجہ دو، تم جو مُقدّس شہر کے لوگ کہلاتے اور اسرائیل کے خدا پر اعتماد کرتے ہو، سنو کہ اللہ جس کا نام رب الافواج ہے کیا فرماتا ہے۔
3جو کچھ پیش آیا ہے اُس کا اعلان مَیں نے بڑی دیر پہلے کیا۔ میرے ہی منہ سے اُس کی پیش گوئی صادر ہوئی، مَیں ہی نے اُس کی اطلاع دی۔ پھر اچانک ہی مَیں اُسے عمل میں لایا اور وہ وقوع پذیر ہوا۔ 4مَیں جانتا تھا کہ تُو کتنا ضدی ہے۔ تیرے گلے کی نسیں لوہے جیسی بےلچک اور تیری پیشانی پیتل جیسی سخت ہے۔ 5یہ جان کر مَیں نے بڑی دیر پہلے اِن باتوں کی پیش گوئی کی۔ اُن کے پیش آنے سے پہلے مَیں نے تجھے اُن کی خبر دی تاکہ تُو دعویٰ نہ کر سکے، ’میرے بُت نے یہ کچھ کیا، میرے تراشے اور ڈھالے گئے دیوتا نے اِس کا حکم دیا۔‘ 6اب جب تُو نے یہ سن لیا ہے تو سب کچھ پر غور کر۔ تُو کیوں اِن باتوں کو ماننے کے لئے تیار نہیں؟
اب سے مَیں تجھے نئی نئی باتیں بتاؤں گا، ایسی پوشیدہ باتیں جو تجھے اب تک معلوم نہ تھیں۔ 7یہ کسی قدیم زمانے میں وجود میں نہیں آئیں بلکہ ابھی ابھی آج ہی تیرے علم میں آئی ہیں۔ کیونکہ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ تُو کہے، ’مجھے پہلے سے اِس کا علم تھا۔‘ 8چنانچہ نہ یہ باتیں تیرے کان تک پہنچی ہیں، نہ تُو اِن کا علم رکھتا ہے، بلکہ قدیم زمانے سے ہی تیرا کان یہ سن نہیں سکتا تھا۔ کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو سراسر بےوفا ہے، کہ پیدائش سے ہی نمک حرام کہلاتا ہے۔ 9توبھی مَیں اپنے نام کی خاطر اپنا غضب نازل کرنے سے باز رہتا، اپنی تمجید کی خاطر اپنے آپ کو تجھے نیست و نابود کرنے سے روکے رکھتا ہوں۔ 10دیکھ، مَیں نے تجھے پاک صاف کر دیا ہے، لیکن چاندی کو صاف کرنے کی کٹھالی میں نہیں بلکہ مصیبت کی بھٹی میں۔ اُسی میں مَیں نے تجھے آزمایا ہے۔ 11اپنی خاطر، ہاں اپنی ہی خاطر مَیں یہ سب کچھ کرتا ہوں، ایسا نہ ہو کہ میرے نام کی بےحرمتی ہو جائے۔ کیونکہ مَیں اجازت نہیں دوں گا کہ کسی اَور کو وہ جلال دیا جائے جس کا صرف مَیں حق دار ہوں۔
رب اسرائیل کا نجات دہندہ ہے
12اے یعقوب کی اولاد، میری سن! اے میرے برگزیدہ اسرائیل، دھیان دے! مَیں ہی وہی ہوں۔ مَیں ہی اوّل و آخر ہوں۔ 13میرے ہی ہاتھ نے زمین کی بنیاد رکھی، میرے ہی دہنے ہاتھ نے آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔ جب مَیں آواز دیتا ہوں تو سب مل کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ 14آؤ، سب جمع ہو کر سنو! بُتوں میں سے کس نے اِس کی پیش گوئی کی؟ کسی نے نہیں! جس آدمی کو رب پیار کرتا ہے وہ بابل کے خلاف اُس کی مرضی پوری کرے گا، بابلیوں پر اُس کی قوت کا اظہار کرے گا۔ 15مَیں، ہاں مَیں ہی نے یہ فرمایا۔ مَیں ہی اُسے بُلا کر یہاں لایا ہوں، اِس لئے وہ ضرور کامیاب ہو گا۔ 16میرے قریب آ کر سنو! شروع سے مَیں نے علانیہ بات کی، جب سے یہ پیش آیا مَیں حاضر ہوں۔“
اور اب رب قادرِ مطلق اور اُس کے روح نے مجھے بھیجا ہے۔
17رب جو تیرا چھڑانے والا اور اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”مَیں رب تیرا خدا ہوں۔ مَیں تجھے وہ کچھ سکھاتا ہوں جو مفید ہے اور تجھے اُن راہوں پر چلنے دیتا ہوں جن پر تجھے چلنا ہے۔ 18کاش تُو میرے احکام پر دھیان دیتا! تب تیری سلامتی بہتے دریا جیسی اور تیری راست بازی سمندر کی موجوں جیسی ہوتی۔ 19تیری اولاد ریت کی مانند ہوتی، تیرے پیٹ کا پھل ریت کے ذروں جیسا اَن گنت ہوتا۔ اِس کا امکان ہی نہ ہوتا کہ تیرا نام و نشان میرے سامنے سے مٹ جائے۔“
20بابل سے نکل جاؤ! بابلیوں کے بیچ میں سے ہجرت کرو! خوشی کے نعرے لگا لگا کر اعلان کرو، دنیا کی انتہا تک خوش خبری پھیلاتے جاؤ کہ رب نے عوضانہ دے کر اپنے خادم یعقوب کو چھڑایا ہے۔ 21اُنہیں پیاس نہ لگی جب اُس نے اُنہیں ریگستان میں سے گزرنے دیا۔ اُس کے حکم پر پتھر میں سے پانی بہہ نکلا۔ جب اُس نے چٹان کو چیر ڈالا تو پانی پھوٹ نکلا۔
22لیکن رب فرماتا ہے کہ بےدین سلامتی نہیں پائیں گے۔