یسعیاہ 56
ہر شخص اللہ کی قوم میں شامل ہو سکتا ہے
1رب فرماتا ہے، ”انصاف کو قائم رکھو اور وہ کچھ کیا کرو جو راست ہے، کیونکہ میری نجات قریب ہی ہے، اور میری راستی ظاہر ہونے کو ہے۔ 2مبارک ہے وہ جو یوں راستی سے لپٹا رہے۔ مبارک ہے وہ جو سبت کے دن کی بےحرمتی نہ کرے بلکہ اُسے منائے، جو ہر بُرے کام سے گریز کرے۔“
3جو پردیسی رب کا پیروکار ہو گیا ہے وہ نہ کہے کہ بےشک رب مجھے اپنی قوم سے الگ کر رکھے گا۔ خواجہ سرا بھی نہ سوچے کہ ہائے، مَیں سوکھا ہوا درخت ہی ہوں!
4کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو خواجہ سرا میرے سبت کے دن منائیں، ایسے قدم اُٹھائیں جو مجھے پسند ہوں اور میرے عہد کے ساتھ لپٹے رہیں وہ بےفکر رہیں۔ 5کیونکہ مَیں اُنہیں اپنے گھر اور اُس کی چاردیواری میں ایسی یادگار اور ایسا نام عطا کروں گا جو بیٹے بیٹیاں ملنے سے کہیں بہتر ہو گا۔ اور جو نام مَیں اُنہیں دوں گا وہ ابدی ہو گا، وہ کبھی نہیں مٹنے کا۔
6وہ پردیسی بھی بےفکر رہیں جو رب کے پیروکار بن کر اُس کی خدمت کرنا چاہتے، جو رب کا نام عزیز رکھ کر اُس کی عبادت کرتے، جو سبت کے دن کی بےحرمتی نہیں کرتے بلکہ اُسے مناتے اور جو میرے عہد کے ساتھ لپٹے رہتے ہیں۔ 7کیونکہ مَیں اُنہیں اپنے مُقدّس پہاڑ کے پاس لا کر اپنے دعا کے گھر میں خوشی دلاؤں گا۔ جب وہ میری قربان گاہ پر اپنی بھسم ہونے والی اور ذبح کی قربانیاں چڑھائیں گے تو وہ مجھے پسند آئیں گی۔ کیونکہ میرا گھر تمام قوموں کے لئے دعا کا گھر کہلائے گا۔“
8رب قادرِ مطلق جو اسرائیل کی بکھری ہوئی قوم جمع کر رہا ہے فرماتا ہے، ”اُن میں جو اکٹھے ہو چکے ہیں مَیں اَور بھی جمع کر دوں گا۔“
قوم کے راہنما سُست اور لالچی کُتے ہیں
9اے میدان کے تمام حیوانو، آؤ! اے جنگل کے تمام جانورو، آ کر کھاؤ! 10اسرائیل کے پہرے دار اندھے ہیں، سب کے سب کچھ بھی نہیں جانتے۔ سب کے سب بہرے کُتے ہیں جو بھونک ہی نہیں سکتے۔ فرش پر لیٹے ہوئے وہ اچھے اچھے خواب دیکھتے رہتے ہیں۔ اونگھنا اُنہیں کتنا پسند ہے! 11لیکن یہ کُتے لالچی بھی ہیں اور کبھی سیر نہیں ہوتے، حالانکہ گلہ بان کہلاتے ہیں۔ وہ سمجھ سے خالی ہیں، اور ہر ایک اپنی اپنی راہ پر دھیان دے کر اپنے ہی نفع کی تلاش میں رہتا ہے۔ 12ہر ایک آواز دیتا ہے، ”آؤ، مَیں مَے لے آتا ہوں! آؤ، ہم جی بھر کر شراب پی لیں۔ اور کل بھی آج کی طرح ہو بلکہ اِس سے بھی زیادہ رونق ہو!“