یسعیاہ 8
‘جلد ہی لُوٹ کھسوٹ
1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”ایک بڑا تختہ لے کر اُس پر صاف الفاظ میں لکھ دے، ’جلد ہی لُوٹ کھسوٹ، سُرعت سے غارت گری‘۔“ 2مَیں نے اُوریاہ امام اور زکریاہ بن یبرکیاہ کی موجودگی میں ایسا ہی لکھ دیا، کیونکہ دونوں معتبر گواہ تھے۔
3اُس وقت جب مَیں اپنی بیوی نبیہ کے پاس گیا تو وہ اُمید سے ہوئی۔ بیٹا پیدا ہوا، اور رب نے مجھے حکم دیا، ”اِس کا نام ’جلد ہی لُوٹ کھسوٹ، سُرعت سے غارت گری‘ رکھ۔ 4کیونکہ اِس سے پہلے کہ لڑکا ’ابو‘ یا ’امی‘ کہہ سکے دمشق کی دولت اور سامریہ کا مال و اسباب چھین لیا گیا ہو گا، اسور کے بادشاہ نے سب کچھ لُوٹ لیا ہو گا۔“
شِلوخ کا پانی رد کرنے کا بُرا انجام
5ایک بار پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 6”یہ لوگ یروشلم میں آرام سے بہنے والے شِلوخ نالے کا پانی مسترد کر کے رضین اور فِقَح بن رملیاہ سے خوش ہیں۔ 7اِس لئے رب اُن پر دریائے فرات کا زبردست سیلاب لائے گا، اسور کا بادشاہ اپنی تمام شان و شوکت کے ساتھ اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔ اُس کی تمام دریائی شاخیں اپنے کناروں سے نکل کر 8سیلاب کی صورت میں یہوداہ پر سے گزریں گی۔ اے عمانوایل، پانی پرندے کی طرح اپنے پَروں کو پھیلا کر تیرے پورے ملک کو ڈھانپ لے گا، اور لوگ گلے تک اُس میں ڈوب جائیں گے۔“
9اے قومو، بےشک جنگ کے نعرے لگاؤ۔ تم پھر بھی چِکنا چُور ہو جاؤ گی۔ اے دُوردراز ممالک کے تمام باشندو، دھیان دو! بےشک جنگ کے لئے تیاریاں کرو۔ تم پھر بھی پاش پاش ہو جاؤ گے۔ کیونکہ جنگ کے لئے تیاریاں کرنے کے باوجود بھی تمہیں کچلا جائے گا۔ 10جو بھی منصوبہ تم باندھو، بات نہیں بنے گی۔ آپس میں جو بھی فیصلہ کرو، تم ناکام ہو جاؤ گے، کیونکہ اللہ ہمارے ساتھ ہے [a] عبرانی میں ‘عمانوایل’ لکھا ہے، دیکھئے 7: 14 کا فٹ نوٹ۔ ۔
رب نبی کو قوم کے بارے میں آگاہ کرتا ہے
11جس وقت رب نے مجھے مضبوطی سے پکڑ لیا اُس وقت اُس نے مجھے اِس قوم کی راہوں پر چلنے سے خبردار کیا۔ اُس نے فرمایا، 12”ہر بات کو سازش مت سمجھنا جو یہ قوم سازش سمجھتی ہے۔ جس سے یہ لوگ ڈرتے ہیں اُس سے نہ ڈرنا، نہ دہشت کھانا 13بلکہ رب الافواج سے ڈرو۔ اُسی سے دہشت کھاؤ اور اُسی کو قدوس مانو۔ 14تب وہ اسرائیل اور یہوداہ کا مقدِس ہو گا، ایک ایسا پتھر جو ٹھوکر کا باعث بنے گا، ایک چٹان جو ٹھیس لگنے کا سبب ہو گی۔ یروشلم کے باشندے اُس کے پھندے اور جال میں اُلجھ جائیں گے۔ 15اُن میں سے بہت سارے ٹھو کر کھائیں گے۔ وہ گر کر پاش پاش ہو جائیں گے اور پھندے میں پھنس کر پکڑے جائیں گے۔“
رب کا کلام شاگردوں کے حوالے کرنا ہے
16مجھے مکاشفے کو لفافے میں ڈال کر محفوظ رکھنا ہے، اپنے شاگردوں کے درمیان ہی اللہ کی ہدایت پر مُہر لگانی ہے۔ 17مَیں خود رب کے انتظار میں رہوں گا جس نے اپنے چہرے کو یعقوب کے گھرانے سے چھپا لیا ہے۔ اُسی سے مَیں اُمید رکھوں گا۔
18اب مَیں حاضر ہوں، مَیں اور وہ بچے جو اللہ نے مجھے دیئے ہیں، ہم اسرائیل میں الٰہی اور معجزانہ نشان ہیں جن سے رب الافواج جو کوہِ صیون پر سکونت کرتا ہے لوگوں کو آگاہ کر رہا ہے۔
19لوگ تمہیں مشورہ دیتے ہیں، ”جاؤ، مُردوں سے رابطہ کرنے والوں اور قسمت کا حال بتانے والوں سے پتا کرو، اُن سے جو باریک آوازیں نکالتے اور بڑبڑاتے ہوئے جواب دیتے ہیں۔“ لیکن اُن سے کہو، ”کیا مناسب نہیں کہ قوم اپنے خدا سے مشورہ کرے؟ ہم زندوں کی خاطر مُردوں سے بات کیوں کریں؟“
20اللہ کی ہدایت اور مکاشفہ کی طرف رجوع کرو! جو انکار کرے اُس پر صبح کی روشنی کبھی نہیں چمکے گی۔ 21ایسے لوگ مایوس اور فاقہ کش حالت میں ملک میں مارے مارے پھریں گے۔ اور جب بھوکوں مرنے کو ہوں گے تو جھنجھلا کر اپنے بادشاہ اور اپنے خدا پر لعنت کریں گے۔ وہ اوپر آسمان 22اور نیچے زمین کی طرف دیکھیں گے، لیکن جہاں بھی نظر پڑے وہاں مصیبت، اندھیرا اور ہول ناک تاریکی ہی دکھائی دے گی۔ اُنہیں تاریکی ہی تاریکی میں ڈال دیا جائے گا۔