یونس 2

یونس کی دعا

1مچھلی کے پیٹ میں یونس نے رب اپنے خدا سے ذیل کی دعا کی،

2”مَیں نے بڑی مصیبت میں آ کر رب سے التجا کی، اور اُس نے مجھے جواب دیا۔ مَیں نے پاتال کی گہرائیوں سے چیخ کر فریاد کی تو تُو نے میری سنی۔

3تُو نے مجھے گہرے پانی بلکہ سمندر کے بیچ میں ہی پھینک دیا۔ پانی کے زوردار بہاؤ نے مجھے گھیر لیا، تیری تمام لہریں اور موجیں مجھ پر سے گزر گئیں۔

4تب مَیں بولا، ’مجھے تیرے حضور سے خارج کر دیا گیا ہے، لیکن مَیں تیرے مُقدّس گھر کی طرف تکتا رہوں گا۔‘

5پانی میرے گلے تک پہنچ گیا، سمندر کی گہرائیوں نے مجھے چھپا لیا۔ میرے سر سے سمندری پودے لپٹ گئے۔

6پانی میں اُترتے اُترتے مَیں پہاڑوں کی بنیادوں تک پہنچ گیا۔ مَیں زمین میں دھنس کر ایک ایسے ملک میں آ گیا جس کے دروازے ہمیشہ کے لئے میرے پیچھے بند ہو گئے۔ لیکن اے رب، میرے خدا، تُو ہی میری جان کو گڑھے سے نکال لایا!

7جب میری جان نکلنے لگی تو تُو، اے رب مجھے یاد آیا، اور میری دعا تیرے مُقدّس گھر میں تیرے حضور پہنچی۔

8جو بُتوں کی پوجا کرتے ہیں اُنہوں نے اللہ سے وفادار رہنے کا وعدہ توڑ دیا ہے۔

9لیکن مَیں شکرگزاری کے گیت گاتے ہوئے تجھے قربانی پیش کروں گا۔ جو مَنت مَیں نے مانی اُسے پورا کروں گا۔ رب ہی نجات دیتا ہے۔“

10تب رب نے مچھلی کو حکم دیا کہ وہ یونس کو خشکی پر اُگل دے۔