احبار 14
وبائی جِلدی بیماری کے مریض کی شفا پر قربانی
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”اگر کوئی شخص جِلدی بیماری سے شفا پائے اور اُسے پاک صاف کرانا ہے تو اُسے امام کے پاس لایا جائے 3جو خیمہ گاہ کے باہر جا کر اُس کا معائنہ کرے۔ اگر وہ دیکھے کہ مریض کی صحت واقعی بحال ہو گئی ہے 4تو امام اُس کے لئے دو زندہ اور پاک پرندے، دیودار کی لکڑی، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زوفا منگوائے۔ 5امام کے حکم پر پرندوں میں سے ایک کو تازہ پانی سے بھرے ہوئے مٹی کے برتن کے اوپر ذبح کیا جائے۔ 6امام زندہ پرندے کو دیودار کی لکڑی، قرمزی رنگ کے دھاگے اور زوفا کے ساتھ ذبح کئے گئے پرندے کے اُس خون میں ڈبو دے جو مٹی کے برتن کے پانی میں آ گیا ہے۔ 7وہ پانی سے ملایا ہوا خون سات بار پاک ہونے والے شخص پر چھڑک کر اُسے پاک قرار دے، پھر زندہ پرندے کو کھلے میدان میں چھوڑ دے۔ 8جو اپنے آپ کو پاک صاف کرا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھوئے، اپنے تمام بال منڈوائے اور نہا لے۔ اِس کے بعد وہ پاک ہے۔ اب وہ خیمہ گاہ میں داخل ہو سکتا ہے اگرچہ وہ مزید سات دن اپنے ڈیرے میں نہیں جا سکتا۔ 9ساتویں دن وہ دوبارہ اپنے سر کے بال، اپنی داڑھی، اپنے ابرو اور باقی تمام بال منڈوائے۔ وہ اپنے کپڑے دھوئے اور نہا لے۔ تب وہ پاک ہے۔
10آٹھویں دن وہ دو بھیڑ کے نر بچے اور ایک یک سالہ بھیڑ چن لے جو بےعیب ہوں۔ ساتھ ہی وہ غلہ کی نذر کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا ساڑھے 4 کلو گرام بہترین میدہ اور 300 ملی لٹر تیل لے۔ 11پھر جس امام نے اُسے پاک قرار دیا وہ اُسے اِن قربانیوں سمیت ملاقات کے خیمے کے دروازے پر رب کو پیش کرے۔ 12بھیڑ کا ایک نر بچہ اور 300 ملی لٹر تیل قصور کی قربانی کے لئے ہے۔ امام اُنہیں ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائے۔ 13پھر وہ بھیڑ کے اِس بچے کو خیمے کے دروازے پر ذبح کرے جہاں گناہ کی قربانیاں اور بھسم ہونے والی قربانیاں ذبح کی جاتی ہیں۔ گناہ کی قربانیوں کی طرح قصور کی یہ قربانی امام کا حصہ ہے اور نہایت مُقدّس ہے۔ 14امام خون میں سے کچھ لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگائے۔ 15اب وہ 300 ملی لٹر تیل میں سے کچھ لے کر اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے۔ 16اپنے دہنے ہاتھ کے انگوٹھے کے ساتھ والی اُنگلی اِس تیل میں ڈبو کر وہ اُسے سات بار رب کے سامنے چھڑکے۔ 17وہ اپنی ہتھیلی پر کے تیل میں سے کچھ اَور لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگا دے یعنی اُن جگہوں پر جہاں وہ قصور کی قربانی کا خون لگا چکا ہے۔ 18امام اپنی ہتھیلی پر کا باقی تیل پاک ہونے والے کے سر پر ڈال کر رب کے سامنے اُس کا کفارہ دے۔
19اِس کے بعد امام گناہ کی قربانی چڑھا کر پاک ہونے والے کا کفارہ دے۔ آخر میں وہ بھسم ہونے والی قربانی کا جانور ذبح کرے۔ 20وہ اُسے غلہ کی نذر کے ساتھ قربان گاہ پر چڑھا کر اُس کا کفارہ دے۔ تب وہ پاک ہے۔
21اگر شفایاب شخص غربت کے باعث یہ قربانیاں نہیں چڑھا سکتا تو پھر وہ قصور کی قربانی کے لئے بھیڑ کا صرف ایک نر بچہ لے آئے۔ کافی ہے کہ کفارہ دینے کے لئے یہی رب کے سامنے ہلایا جائے۔ ساتھ ساتھ غلہ کی نذر کے لئے ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ تیل کے ساتھ ملا کر پیش کیا جائے اور 300 ملی لٹر تیل۔ 22اِس کے علاوہ وہ دو قمریاں یا دو جوان کبوتر پیش کرے، ایک کو گناہ کی قربانی کے لئے اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے لئے۔ 23آٹھویں دن وہ اُنہیں ملاقات کے خیمے کے دروازے پر امام کے پاس اور رب کے سامنے لے آئے تاکہ وہ پاک صاف ہو جائے۔ 24امام بھیڑ کے بچے کو 300 ملی لٹر تیل سمیت لے کر ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائے۔ 25وہ قصور کی قربانی کے لئے بھیڑ کے بچے کو ذبح کرے اور اُس کے خون میں سے کچھ لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگائے۔ 26اب وہ 300 ملی لٹر تیل میں سے کچھ اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے 27اور اپنے دہنے ہاتھ کے انگوٹھے کے ساتھ والی اُنگلی اِس تیل میں ڈبو کر اُسے سات بار رب کے سامنے چھڑک دے۔ 28وہ اپنی ہتھیلی پر کے تیل میں سے کچھ اَور لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگا دے یعنی اُن جگہوں پر جہاں وہ قصور کی قربانی کا خون لگا چکا ہے۔ 29اپنی ہتھیلی پر کا باقی تیل وہ پاک ہونے والے کے سر پر ڈال دے تاکہ رب کے سامنے اُس کا کفارہ دے۔ 30اِس کے بعد وہ شفایاب شخص کی گنجائش کے مطابق دو قمریاں یا دو جوان کبوتر چڑھائے، 31ایک کو گناہ کی قربانی کے لئے اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے لئے۔ ساتھ ہی وہ غلہ کی نذر پیش کرے۔ یوں امام رب کے سامنے اُس کا کفارہ دیتا ہے۔ 32یہ اصول ایسے شخص کے لئے ہے جو وبائی جِلدی بیماری سے شفا پا گیا ہے لیکن اپنی غربت کے باعث پاک ہو جانے کے لئے پوری قربانی پیش نہیں کر سکتا۔“
گھروں میں پھپھوندی
33رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا، 34”جب تم ملکِ کنعان میں داخل ہو گے جو مَیں تمہیں دوں گا تو وہاں ایسے مکان ہوں گے جن میں مَیں نے پھپھوندی پھیلنے دی ہے۔ 35ایسے گھر کا مالک جا کر امام کو بتائے کہ مَیں نے اپنے گھر میں پھپھوندی جیسی کوئی چیز دیکھی ہے۔ 36تب امام حکم دے کہ گھر کا معائنہ کرنے سے پہلے گھر کا پورا سامان نکالا جائے۔ ورنہ اگر گھر کو ناپاک قرار دیا جائے تو سامان کو بھی ناپاک قرار دیا جائے گا۔ اِس کے بعد امام اندر جا کر مکان کا معائنہ کرے۔ 37وہ دیواروں کے ساتھ لگی ہوئی پھپھوندی کا معائنہ کرے۔ اگر متاثرہ جگہیں ہری یا لال سی ہوں اور دیوار کے اندر دھنسی ہوئی نظر آئیں 38تو پھر امام گھر سے نکل کر سات دن کے لئے تالا لگائے۔ 39ساتویں دن وہ واپس آ کر مکان کا معائنہ کرے۔ اگر پھپھوندی پھیلی ہوئی نظر آئے 40تو وہ حکم دے کہ متاثرہ پتھروں کو نکال کر آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔ 41نیز وہ حکم دے کہ اندر کی دیواروں کو کُریدا جائے اور کُریدی ہوئی مٹی کو آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔ 42پھر لوگ نئے پتھر لگا کر گھر کونئے گارے سے پلستر کریں۔ 43لیکن اگر اِس کے باوجود پھپھوندی دوبارہ پیدا ہو جائے 44تو امام آ کر دوبارہ اُس کا معائنہ کرے۔ اگر وہ دیکھے کہ پھپھوندی گھر میں پھیل گئی ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی نقصان دہ ہے، اِس لئے گھر ناپاک ہے۔ 45لازم ہے کہ اُسے پورے طور پر ڈھا دیا جائے اور سب کچھ یعنی اُس کے پتھر، لکڑی اور پلستر کو آبادی کے باہر کسی ناپاک جگہ پر پھینکا جائے۔
46اگر امام نے کسی گھر کا معائنہ کر کے تالا لگا دیا ہے اور پھر بھی کوئی اُس گھر میں داخل ہو جائے تو وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ 47جو ایسے گھر میں سوئے یا کھانا کھائے لازم ہے کہ وہ اپنے کپڑے دھو لے۔ 48لیکن اگر گھر کو نئے سرے سے پلستر کرنے کے بعد امام آ کر اُس کا دوبارہ معائنہ کرے اور دیکھے کہ پھپھوندی دوبارہ نہیں نکلی تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی ختم ہو گئی ہے۔ وہ اُسے پاک قرار دے۔ 49اُسے گناہ سے پاک صاف کرانے کے لئے وہ دو پرندے، دیودار کی لکڑی، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زوفا لے لے۔ 50وہ پرندوں میں سے ایک کو تازہ پانی سے بھرے ہوئے مٹی کے برتن کے اوپر ذبح کرے۔ 51اِس کے بعد وہ دیودار کی لکڑی، زوفا، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زندہ پرندہ لے کر اُس تازہ پانی میں ڈبو دے جس کے ساتھ ذبح کئے ہوئے پرندے کا خون ملایا گیا ہے اور اِس پانی کو سات بار گھر پر چھڑک دے۔ 52اِن چیزوں سے وہ گھر کو گناہ سے پاک صاف کرتا ہے۔ 53آخر میں وہ زندہ پرندے کو آبادی کے باہر کھلے میدان میں چھوڑ دے۔ یوں وہ گھر کا کفارہ دے گا، اور وہ پاک صاف ہو جائے گا۔
54-56 لازم ہے کہ ہر قسم کی وبائی بیماری سے ایسے نپٹو جیسے بیان کیا گیا ہے، چاہے وہ وبائی جِلدی بیماریاں ہوں (مثلاً خارش، سوجن، پپڑی یا سفید داغ)، چاہے کپڑوں یا گھروں میں پھپھوندی ہو۔ 57اِن اصولوں کے تحت فیصلہ کرنا ہے کہ کوئی شخص یا چیز پاک ہے یا ناپاک۔“