احبار 22
قربانی کا گوشت کھانے کی ہدایات
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”ہارون اور اُس کے بیٹوں کو بتانا کہ اسرائیلیوں کی اُن قربانیوں کا احترام کرو جو تم نے میرے لئے مخصوص و مُقدّس کی ہیں، ورنہ تم میرے نام کو داغ لگاؤ گے۔ مَیں رب ہوں۔ 3جو امام ناپاک ہونے کے باوجود اُن قربانیوں کے پاس آ جائے جو اسرائیلیوں نے میرے لئے مخصوص و مُقدّس کی ہیں اُسے میرے سامنے سے مٹانا ہے۔ یہ اصول آنے والی نسلوں کے لئے بھی اٹل ہے۔ مَیں رب ہوں۔
4ہارون کی اولاد میں سے جو کوئی بھی وبائی جِلدی بیماری یا جریان کا مریض ہو اُسے مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ پہلے وہ پاک ہو جائے۔ جو ایسی کوئی بھی چیز چھوئے جو لاش سے ناپاک ہو گئی ہو یا ایسے آدمی کو چھوئے جس کا نطفہ نکلا ہو وہ ناپاک ہو جاتا ہے۔ 5وہ ناپاک رینگنے والے جانور یا ناپاک شخص کو چھونے سے بھی ناپاک ہو جاتا ہے، خواہ وہ کسی بھی سبب سے ناپاک کیوں نہ ہوا ہو۔ 6جو ایسی کوئی بھی چیز چھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ اِس کے علاوہ لازم ہے کہ وہ مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھانے سے پہلے نہا لے۔ 7سورج کے غروب ہونے پر وہ پاک ہو گا اور مُقدّس قربانیوں میں سے اپنا حصہ کھا سکے گا۔ کیونکہ وہ اُس کی روزی ہیں۔ 8امام ایسے جانوروں کا گوشت نہ کھائے جو فطری طور پر مر گئے یا جنہیں جنگلی جانوروں نے پھاڑ ڈالا ہو، ورنہ وہ ناپاک ہو جائے گا۔ مَیں رب ہوں۔
9امام میری ہدایات کے مطابق چلیں، ورنہ وہ قصوروار بن جائیں گے اور مُقدّس چیزوں کی بےحرمتی کرنے کے سبب سے مر جائیں گے۔ مَیں رب ہوں جو اُنہیں اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔
10صرف امام کے خاندان کے افراد مُقدّس قربانیوں میں سے کھا سکتے ہیں۔ غیرشہری یا مزدور کو اجازت نہیں ہے۔ 11لیکن امام کا غلام یا لونڈی اُس میں سے کھا سکتے ہیں، چاہے اُنہیں خریدا گیا ہو یا وہ اُس کے گھر میں پیدا ہوئے ہوں۔ 12اگر امام کی بیٹی نے کسی ایسے شخص سے شادی کی ہے جو امام نہیں ہے تو اُسے مُقدّس قربانیوں میں سے کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ 13لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ بیوہ یا طلاق یافتہ ہو اور اُس کے بچے نہ ہوں۔ جب وہ اپنے باپ کے گھر لوٹ کر وہاں ایسے رہے گی جیسے اپنی جوانی میں تو وہ اپنے باپ کے اُس کھانے میں سے کھا سکتی ہے جو قربانیوں میں سے باپ کا حصہ ہے۔ لیکن جو امام کے خاندان کا فرد نہیں ہے اُسے کھانے کی اجازت نہیں ہے۔
14جس شخص نے نادانستہ طور پر مُقدّس قربانیوں میں سے امام کے حصے سے کچھ کھایا ہے وہ امام کو سب کچھ واپس کرنے کے علاوہ 20 فیصد زیادہ دے۔ 15امام رب کو پیش کی ہوئی قربانیوں کی مُقدّس حالت یوں ختم نہ کریں 16کہ وہ دوسرے اسرائیلیوں کو یہ مُقدّس چیزیں کھانے دیں۔ ایسی حرکت سے وہ اُن کو بڑا قصوروار بنا دیں گے۔ مَیں رب ہوں جو اُنہیں اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔“
جانوروں کی قربانیوں کے بارے میں ہدایات
17رب نے موسیٰ سے کہا، 18”ہارون، اُس کے بیٹوں اور اسرائیلیوں کو بتانا کہ اگر تم میں سے کوئی اسرائیلی یا پردیسی رب کو بھسم ہونے والی قربانی پیش کرنا چاہے تو طریقِ کار میں کوئی فرق نہیں ہے، چاہے وہ یہ مَنت مان کر یا ویسے ہی دلی خوشی سے کر رہا ہو۔ 19اِس کے لئے لازم ہے کہ تم ایک بےعیب بَیل، مینڈھا یا بکرا پیش کرو۔ پھر ہی اُسے قبول کیا جائے گا۔ 20قربانی کے لئے کبھی بھی ایسا جانور پیش نہ کرنا جس میں نقص ہو، ورنہ تم اُس کے باعث منظور نہیں ہو گے۔ 21اگر کوئی رب کو سلامتی کی قربانی پیش کرنا چاہے تو طریقِ کار میں کوئی فرق نہیں ہے، چاہے وہ یہ مَنت مان کر یا ویسے ہی دلی خوشی سے کر رہا ہو۔ اِس کے لئے لازم ہے کہ وہ گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے بےعیب جانور چنے۔ پھر اُسے قبول کیا جائے گا۔ 22رب کو ایسے جانور پیش نہ کرنا جو اندھے ہوں، جن کے اعضا ٹوٹے یا کٹے ہوئے ہوں، جن کو رسَولی ہو یا جنہیں وبائی جِلدی بیماری لگ گئی ہو۔ رب کو اُنہیں جلنے والی قربانی کے طور پر قربان گاہ پر پیش نہ کرنا۔ 23لیکن جس گائےبَیل یا بھیڑبکری کے کسی عضو میں کمی بیشی ہو اُسے پیش کیا جا سکتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ پیش کرنے والا اُسے ویسے ہی دلی خوشی سے چڑھائے۔ اگر وہ اُسے اپنی مَنت مان کر پیش کرے تو وہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ 24رب کو ایسا جانور پیش نہ کرنا جس کے خصیے کچلے، توڑے یا کٹے ہوئے ہوں۔ اپنے ملک میں جانوروں کو اِس طرح خصی نہ بنانا، 25نہ ایسے جانور کسی غیرملکی سے خرید کر اپنے خدا کی روٹی کے طور پر پیش کرنا۔ تم ایسے جانوروں کے باعث منظور نہیں ہو گے، کیونکہ اُن میں خرابی اور نقص ہے۔“
26رب نے موسیٰ سے یہ بھی کہا، 27”جب کسی گائے، بھیڑ یا بکری کا بچہ پیدا ہوتا ہے تو لازم ہے کہ وہ پہلے سات دن اپنی ماں کے پاس رہے۔ آٹھویں دن سے پہلے رب اُسے جلنے والی قربانی کے طور پر قبول نہیں کرے گا۔ 28کسی گائے، بھیڑ یا بکری کے بچے کو اُس کی ماں سمیت ایک ہی دن ذبح نہ کرنا۔ 29جب تم رب کو سلامتی کی کوئی قربانی چڑھانا چاہتے ہو تو اُسے یوں پیش کرنا کہ تم منظور ہو جاؤ۔ 30اگلی صبح تک کچھ بچا نہ رہے بلکہ اُسے اُسی دن کھانا ہے۔ مَیں رب ہوں۔
31میرے احکام مانو اور اُن پر عمل کرو۔ مَیں رب ہوں۔ 32میرے نام کو داغ نہ لگانا۔ لازم ہے کہ مجھے اسرائیلیوں کے درمیان قدوس مانا جائے۔ مَیں رب ہوں جو تمہیں اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔ 33مَیں تمہیں مصر سے نکال لایا ہوں تاکہ تمہارا خدا ہوں۔ مَیں رب ہوں۔“