میکاہ 2
قوم پر ظلم کرنے والوں پر افسوس
1اُن پر افسوس جو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے منصوبے باندھتے اور اپنے بستر پر ہی سازشیں کرتے ہیں۔ پَو پھٹتے ہی وہ اُٹھ کر اُنہیں پورا کرتے ہیں، کیونکہ وہ یہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ 2جب وہ کسی کھیت یا مکان کے لالچ میں آ جاتے ہیں تو اُسے چھین لیتے ہیں۔ وہ لوگوں پر ظلم کر کے اُن کے گھر اور موروثی ملکیت اُن سے لُوٹ لیتے ہیں۔
3چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس قوم پر آفت کا منصوبہ باندھ رہا ہوں، ایسا پھندا جس میں سے تم اپنی گردنوں کو نکال نہیں سکو گے۔ تب تم سر اُٹھا کر نہیں پھرو گے، کیونکہ وقت بُرا ہی ہو گا۔ 4اُس دن لوگ اپنے گیتوں میں تمہارا مذاق اُڑائیں گے، وہ ماتم کا تلخ گیت گا کر تمہیں لعن طعن کریں گے،
’ہائے، ہم سراسر تباہ ہو گئے ہیں! میری قوم کی موروثی زمین دوسروں کے ہاتھ میں آ گئی ہے۔ وہ کس طرح مجھ سے چھین لی گئی ہے! ہمارے کام کے جواب میں ہمارے کھیت دوسروں میں تقسیم ہو رہے ہیں‘۔“
5چنانچہ آئندہ تم میں سے کوئی نہیں ہو گا جو رب کی جماعت میں قرعہ ڈال کر موروثی زمین تقسیم کرے۔
6وہ نبوّت کرتے ہیں، ”نبوّت مت کرو! نبوّت کرتے وقت انسان کو اِس قسم کی باتیں نہیں سنانی چاہئیں۔ یہ صحیح نہیں کہ ہماری رُسوائی ہو جائے گی۔“ 7اے یعقوب کے گھرانے، کیا تجھے اِس طرح کی باتیں کرنی چاہئیں، ”کیا رب ناراض ہے؟ کیا وہ ایسا کام کرے گا؟“
رب فرماتا ہے، ”یہ بات درست ہے کہ مَیں اُس سے مہربان باتیں کرتا ہوں جو صحیح راہ پر چلے۔ 8لیکن کافی دیر سے میری قوم دشمن بن کر اُٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ جن لوگوں کا جنگ کرنے سے تعلق ہی نہیں اُن سے تم چادر تک سب کچھ چھین لیتے ہو جب وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ کر تمہارے پاس سے گزرتے ہیں۔ 9میری قوم کی عورتوں کو تم اُن کے خوش نما گھروں سے بھگا کر اُن کے بچوں کو ہمیشہ کے لئے میری شاندار برکتوں سے محروم کر دیتے ہو۔ 10اب اُٹھ کر چلے جاؤ! آئندہ تمہیں یہاں سکون حاصل نہیں ہو گا۔ کیونکہ ناپاکی کے سبب سے یہ مقام اذیت ناک طریقے سے تباہ ہو جائے گا۔ 11حقیقت میں یہ قوم ایسا فریب دہ نبی چاہتی ہے جو خالی ہاتھ آ کر [a] لفظی ترجمہ: جو ہَوا یعنی کچھ نہیں اپنے ساتھ لے کر آئے۔ اُس سے کہے، ’تمہیں کثرت کی مَے اور شراب حاصل ہو گی!‘
اللہ قوم کو واپس لائے گا
12اے یعقوب کی اولاد، ایک دن مَیں تم سب کو یقیناً جمع کروں گا۔ تب مَیں اسرائیل کا بچا ہوا حصہ یوں اکٹھا کروں گا جس طرح بھیڑبکریوں کو باڑے میں یا ریوڑ کو چراگاہ میں۔ ملک میں چاروں طرف ہجوموں کا شور مچے گا۔ 13ایک راہنما اُن کے آگے آگے چلے گا جو اُن کے لئے راستہ کھولے گا۔ تب وہ شہر کے دروازے کو توڑ کر اُس میں سے نکلیں گے۔ اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے چلے گا، رب خود اُن کی راہنمائی کرے گا۔“