میکاہ 5
نجات دہندہ کی اُمید
1اے شہر جس پر حملہ ہو رہا ہے، اب اپنے آپ کو چھری سے زخمی کر، کیونکہ ہمارا محاصرہ ہو رہا ہے۔ دشمن لاٹھی سے اسرائیل کے حکمران کے گال پر مارے گا۔
2لیکن تُو، اے بیت لحم اِفراتہ، جو یہوداہ کے دیگر خاندانوں کی نسبت چھوٹا ہے، تجھ میں سے وہ نکلے گا جو اسرائیل کا حکمران ہو گا اور جو قدیم زمانے بلکہ ازل سے صادر ہوا ہے۔ 3لیکن جب تک حاملہ عورت اُسے جنم نہ دے، اُس وقت تک رب اپنی قوم کو دشمن کے حوالے چھوڑے گا۔ لیکن پھر اُس کے بھائیوں کا بچا ہوا حصہ اسرائیلیوں کے پاس واپس آئے گا۔
4یہ حکمران کھڑے ہو کر رب کی قوت کے ساتھ اپنے ریوڑ کی گلہ بانی کرے گا۔ اُسے رب اپنے خدا کے نام کا عظیم اختیار حاصل ہو گا۔ تب قوم سلامتی سے بسے گی، کیونکہ اُس کی عظمت دنیا کی انتہا تک پھیلے گی۔ 5وہی سلامتی کا منبع ہو گا۔ جب اسور کی فوج ہمارے ملک میں داخل ہو کر ہمارے محلوں میں گھس آئے تو ہم اُس کے خلاف سات چرواہے اور آٹھ رئیس کھڑے کریں گے 6جو تلوار سے ملکِ اسور کی گلہ بانی کریں گے، ہاں تلوار کو میان سے کھینچ کر نمرود کے ملک پر حکومت کریں گے۔ یوں حکمران ہمیں اسور سے بچائے گا جب یہ ہمارے ملک اور ہماری سرحد میں گھس آئے گا۔
7تب یعقوب کے جتنے لوگ بچ کر متعدد اقوام کے بیچ میں رہیں گے وہ رب کی بھیجی ہوئی اوس یا ہریالی پر پڑنے والی بارش کی مانند ہوں گے یعنی ایسی چیزوں کی مانند جو نہ کسی انسان کے انتظار میں رہتی، نہ کسی انسان کے حکم پر پڑتی ہیں۔ 8یعقوب کے جتنے لوگ بچ کر متعدد اقوام کے بیچ میں رہیں گے وہ جنگلی جانوروں کے درمیان شیرببر اور بھیڑبکریوں کے بیچ میں جوان شیر کی مانند ہوں گے یعنی ایسے جانور کی مانند جو جہاں سے بھی گزرے جانوروں کو روند کر پھاڑ لیتا ہے۔ اُس کے ہاتھ سے کوئی بچا نہیں سکتا۔ 9تیرا ہاتھ تیرے تمام مخالفوں پر فتح پائے گا، تیرے تمام دشمن نیست و نابود ہو جائیں گے۔
رب اسرائیل کے بُتوں کو ختم کرے گا
10رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تیرے گھوڑوں کو نیست اور تیرے رتھوں کو نابود کروں گا۔ 11مَیں تیرے ملک کے شہروں کو خاک میں ملا کر تیرے تمام قلعوں کو گرا دوں گا۔ 12تیری جادوگری کو مَیں مٹا ڈالوں گا، قسمت کا حال بتانے والے تیرے بیچ میں نہیں رہیں گے۔ 13تیرے بُت اور تیرے مخصوص ستونوں کو مَیں یوں تباہ کروں گا کہ تُو آئندہ اپنے ہاتھ کی بنائی ہوئی چیزوں کی پوجا نہیں کرے گا۔ 14تیرے اسیرت دیوی کے کھمبے مَیں اُکھاڑ کر تیرے شہروں کو مسمار کروں گا۔ 15اُس وقت مَیں بڑے غصے سے اُن قوموں سے انتقام لوں گا جنہوں نے میری نہیں سنی۔“