گِنتی 10
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”چاندی کے دو بِگل گھڑ کر بنوا لے۔ اُنہیں جماعت کو جمع کرنے اور قبیلوں کو روانہ کرنے کے لئے استعمال کر۔ 3جب دونوں کو دیر تک بجایا جائے تو پوری جماعت ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آ کر تیرے سامنے جمع ہو جائے۔ 4لیکن اگر ایک ہی بجایا جائے تو صرف کنبوں کے بزرگ تیرے سامنے جمع ہو جائیں۔ 5اگر اُن کی آواز صرف تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو مقدِس کے مشرق میں موجود قبیلے روانہ ہو جائیں۔ 6پھر جب اُن کی آواز دوسری بار تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو مقدِس کے جنوب میں موجود قبیلے روانہ ہو جائیں۔ جب اُن کی آواز تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو یہ روانہ ہونے کا اعلان ہو گا۔ 7اِس کے مقابلے میں جب اُن کی آواز دیر تک سنائی دے تو یہ اِس بات کا اعلان ہو گا کہ جماعت جمع ہو جائے۔
8بِگل بجانے کی ذمہ داری ہارون کے بیٹوں یعنی اماموں کو دی جائے۔ یہ تمہارے اور آنے والی نسلوں کے لئے دائمی اصول ہو۔ 9اُن کی آواز اُس وقت بھی تھوڑی دیر کے لئے سنا دو جب تم اپنے ملک میں کسی ظالم دشمن سے جنگ لڑنے کے لئے نکلو گے۔ تب رب تمہارا خدا تمہیں یاد کر کے دشمن سے بچائے گا۔
10اِسی طرح اُن کی آواز مقدِس میں خوشی کے موقعوں پر سنائی دے یعنی مقررہ عیدوں اور نئے چاند کی عیدوں پر۔ اِن موقعوں پر وہ بھسم ہونے والی قربانیاں اور سلامتی کی قربانیاں چڑھاتے وقت بجائے جائیں۔ پھر تمہارا خدا تمہیں یاد کرے گا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“
سینا پہاڑ سے روانگی
11اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے ایک سال سے زائد عرصہ ہو چکا تھا۔ دوسرے سال کے بیسویں دن بادل ملاقات کے خیمے پر سے اُٹھا۔ 12پھر اسرائیلی مقررہ ترتیب کے مطابق دشتِ سینا سے روانہ ہوئے۔ چلتے چلتے بادل فاران کے ریگستان میں اُتر آیا۔
13اُس وقت وہ پہلی دفعہ اُس ترتیب سے روانہ ہوئے جو رب نے موسیٰ کی معرفت مقرر کی تھی۔ 14پہلے یہوداہ کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چل پڑے۔ تینوں کا کمانڈر نحسون بن عمی نداب تھا۔ 15ساتھ چلنے والے قبیلے اِشکار کا کمانڈر نتنی ایل بن ضُغر تھا۔ 16زبولون کا قبیلہ بھی ساتھ چلا جس کا کمانڈر اِلیاب بن حیلون تھا۔ 17اِس کے بعد ملاقات کا خیمہ اُتارا گیا۔ جَیرسونی اور مِراری اُسے اُٹھا کر چل دیئے۔ 18اِن لاویوں کے بعد روبن کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چلنے لگے۔ تینوں کا کمانڈر اِلی صور بن شدیور تھا۔ 19ساتھ چلنے والے قبیلے شمعون کا کمانڈر سلومی ایل بن صوری شدی تھا۔ 20جد کا قبیلہ بھی ساتھ چلا جس کا کمانڈر اِلیاسف بن دعوایل تھا۔ 21پھر لاویوں میں سے قِہاتی مقدِس کا سامان اُٹھا کر روانہ ہوئے۔ لازم تھا کہ اُن کے اگلی منزل پر پہنچنے تک ملاقات کا خیمہ لگا دیا گیا ہو۔ 22اِس کے بعد افرائیم کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چل دیئے۔ اُن کا کمانڈر اِلی سمع بن عمی ہود تھا۔ 23افرائیم کے ساتھ چلنے والے قبیلے منسّی کا کمانڈر جملی ایل بن فدا ہصور تھا۔ 24بن یمین کا قبیلہ بھی ساتھ چلا جس کا کمانڈر ابدان بن جدعونی تھا۔ 25آخر میں دان کے تین دستے عقبی محافظ کے طور پر اپنے علَم کے تحت روانہ ہوئے۔ اُن کا کمانڈر اخی عزر بن عمی شدی تھا۔ 26دان کے ساتھ چلنے والے قبیلے آشر کا کمانڈر فجعی ایل بن عکران تھا۔ 27نفتالی کا قبیلہ بھی ساتھ چلا جس کا کمانڈر اخیرع بن عینان تھا۔ 28اسرائیلی اِسی ترتیب سے روانہ ہوئے۔
موسیٰ حوباب کو ساتھ چلنے پر مجبور کرتا ہے
29موسیٰ نے اپنے مِدیانی سُسر رعوایل یعنی یترو کے بیٹے حوباب سے کہا، ”ہم اُس جگہ کے لئے روانہ ہو رہے ہیں جس کا وعدہ رب نے ہم سے کیا ہے۔ ہمارے ساتھ چلیں! ہم آپ پر احسان کریں گے، کیونکہ رب نے اسرائیل پر احسان کرنے کا وعدہ کیا ہے۔“ 30لیکن حوباب نے جواب دیا، ”مَیں ساتھ نہیں جاؤں گا بلکہ اپنے ملک اور رشتے داروں کے پاس واپس چلا جاؤں گا۔“ 31موسیٰ نے کہا، ”مہربانی کر کے ہمیں نہ چھوڑیں۔ کیونکہ آپ ہی جانتے ہیں کہ ہم ریگستان میں کہاں کہاں اپنے ڈیرے ڈال سکتے ہیں۔ آپ ریگستان میں ہمیں راستہ دکھا سکتے ہیں۔ 32اگر آپ ہمارے ساتھ جائیں تو ہم آپ کو اُس احسان میں شریک کریں گے جو رب ہم پر کرے گا۔“
عہد کے صندوق کا سفر
33چنانچہ اُنہوں نے رب کے پہاڑ سے روانہ ہو کر تین دن سفر کیا۔ اِس دوران رب کا عہد کا صندوق اُن کے آگے آگے چلا تاکہ اُن کے لئے آرام کرنے کی جگہ معلوم کرے۔ 34جب کبھی وہ روانہ ہوتے تو رب کا بادل دن کے وقت اُن کے اوپر رہتا۔ 35صندوق کے روانہ ہوتے وقت موسیٰ کہتا، ”اے رب، اُٹھ۔ تیرے دشمن تتر بتر ہو جائیں۔ تجھ سے نفرت کرنے والے تیرے سامنے سے فرار ہو جائیں۔“ 36اور جب بھی وہ رُک جاتا تو موسیٰ کہتا، ”اے رب، اسرائیل کے ہزاروں خاندانوں کے پاس واپس آ۔“