گِنتی 15
کنعان میں قربانیاں پیش کرنے کا طریقہ
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جو مَیں تمہیں دوں گا 3-4 تو جلنے والی قربانیاں یوں پیش کرنا:
اگر تم اپنے گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے ایسی قربانی پیش کرنا چاہو جس کی خوشبو رب کو پسند ہو تو ساتھ ساتھ ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرو جو ایک لٹر زیتون کے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ یہ بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی، دلی خوشی کی قربانی یا کسی عید کی قربانی ہو۔
5ہر بھیڑ کو پیش کرتے وقت ایک لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کرنا۔ 6جب مینڈھا قربان کیا جائے 3 کلو گرام بہترین میدہ بھی ساتھ پیش کرنا جو سوا لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ 7سوا لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔
8اگر تُو رب کو بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی یا سلامتی کی قربانی کے طور پر جوان بَیل پیش کرنا چاہے 9تو اُس کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرنا جو دو لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ 10دو لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ 11لازم ہے کہ جب بھی کسی گائے، بَیل، بھیڑ، مینڈھے، بکری یا بکرے کو چڑھایا جائے تو ایسا ہی کیا جائے۔
12اگر ایک سے زائد جانوروں کو قربان کرنا ہے تو ہر ایک کے لئے مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی ساتھ ہی پیش کی جائیں۔
13لازم ہے کہ ہر دیسی اسرائیلی جلنے والی قربانیاں پیش کرتے وقت ایسا ہی کرے۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ 14یہ بھی لازم ہے کہ اسرائیل میں عارضی یا مستقل طور پر رہنے والے پردیسی اِن اصولوں کے مطابق اپنی قربانیاں چڑھائیں۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ 15ملکِ کنعان میں رہنے والے تمام لوگوں کے لئے پابندیاں ایک جیسی ہیں، خواہ وہ دیسی ہوں یا پردیسی، کیونکہ رب کی نظر میں پردیسی تمہارے برابر ہے۔ یہ تمہارے اور تمہاری اولاد کے لئے دائمی اصول ہے۔ 16تمہارے اور تمہارے ساتھ رہنے والے پردیسی کے لئے ایک ہی شریعت ہے۔“
فصل کے لئے شکرگزاری کی قربانی
17رب نے موسیٰ سے کہا، 18”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جس میں مَیں تمہیں لے جا رہا ہوں 19اور وہاں کی پیداوار کھاؤ گے تو پہلے اُس کا ایک حصہ اُٹھانے والی قربانی کے طور پر رب کو پیش کرنا۔ 20فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے میرے لئے ایک روٹی بنا کر اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرو۔ وہ گاہنے کی جگہ کی طرف سے رب کے لئے اُٹھانے والی قربانی ہو گی۔ 21اپنی فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے یہ قربانی پیش کیا کرو۔ یہ اصول ہمیشہ تک لاگو رہے۔
نادانستہ گناہوں کے لئے قربانیاں
22ہو سکتا ہے کہ غیرارادی طور پر تم سے غلطی ہوئی ہے اور تم نے اُن احکام پر پورے طور پر عمل نہیں کیا جو رب موسیٰ کو دے چکا ہے 23یا جو وہ آنے والی نسلوں کو دے گا۔ 24اگر جماعت اِس بات سے ناواقف تھی اور غیرارادی طور پر اُس سے غلطی ہوئی تو پھر پوری جماعت ایک جوان بَیل بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ ساتھ ہی وہ مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی پیش کرے۔ اِس کی خوشبو رب کو پسند ہو گی۔ اِس کے علاوہ جماعت گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا پیش کرے۔ 25امام اسرائیل کی پوری جماعت کا کفارہ دے تو اُنہیں معافی ملے گی، کیونکہ اُن کا گناہ غیرارادی تھا اور اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی قربانی اور گناہ کی قربانی پیش کی ہے۔ 26اسرائیلیوں کی پوری جماعت کو پردیسیوں سمیت معافی ملے گی، کیونکہ گناہ غیرارادی تھا۔
27اگر صرف ایک شخص سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو گناہ کی قربانی کے لئے وہ ایک یک سالہ بکری پیش کرے۔ 28امام رب کے سامنے اُس شخص کا کفارہ دے۔ جب کفارہ دے دیا گیا تو اُسے معافی حاصل ہو گی۔ 29یہی اصول پردیسی پر بھی لاگو ہے۔ اگر اُس سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو وہ معافی حاصل کرنے کے لئے وہی کچھ کرے جو اسرائیلی کو کرنا ہوتا ہے۔
دانستہ گناہوں کے لئے سزائے موت
30لیکن اگر کوئی دیسی یا پردیسی جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو ایسا شخص رب کی اہانت کرتا ہے، اِس لئے لازم ہے کہ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔ 31اُس نے رب کا کلام حقیر جان کر اُس کے احکام توڑ ڈالے ہیں، اِس لئے اُسے ضرور قوم میں سے مٹایا جائے۔ وہ اپنے گناہ کا ذمہ دار ہے۔“
32جب اسرائیلی ریگستان میں سے گزر رہے تھے تو ایک آدمی کو پکڑا گیا جو ہفتے کے دن لکڑیاں جمع کر رہا تھا۔ 33جنہوں نے اُسے پکڑا تھا وہ اُسے موسیٰ، ہارون اور پوری جماعت کے پاس لے آئے۔ 34چونکہ صاف معلوم نہیں تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کِیا جائے اِس لئے اُنہوں نے اُسے گرفتار کر لیا۔
35پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”اِس آدمی کو ضرور سزائے موت دی جائے۔ پوری جماعت اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کرے۔“ 36چنانچہ جماعت نے اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کیا، جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
احکام کی یاد دلانے والے پُھندنے
37رب نے موسیٰ سے کہا، 38”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم اور تمہارے بعد کی نسلیں اپنے لباس کے کناروں پر پُھندنے لگائیں۔ ہر پُھندنا ایک قرمزی ڈوری سے لباس کے ساتھ لگا ہو۔ 39اِن پُھندنوں کو دیکھ کر تمہیں رب کے تمام احکام یاد رہیں گے اور تم اُن پر عمل کرو گے۔ پھر تم اپنے دلوں اور آنکھوں کی غلط خواہشوں کے پیچھے نہیں پڑو گے بلکہ زناکاری سے دُور رہو گے۔ 40پھر تم میرے احکام کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو گے اور اپنے خدا کے سامنے مخصوص و مُقدّس رہو گے۔ 41مَیں رب تمہارا خدا ہوں جو تمہیں مصر سے نکال لایا تاکہ تمہارا خدا ہوں۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“