گِنتی 27
صِلافِحاد کی بیٹیاں
1صِلافِحاد کی پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ صِلافِحاد یوسف کے بیٹے منسّی کے کنبے کا تھا۔ اُس کا پورا نام صِلافِحاد بن حِفر بن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف تھا۔ 2صِلافِحاد کی بیٹیاں ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آ کر موسیٰ، اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑی ہوئیں۔ اُنہوں نے کہا، 3”ہمارا باپ ریگستان میں فوت ہوا۔ لیکن وہ قورح کے اُن ساتھیوں میں سے نہیں تھا جو رب کے خلاف متحد ہوئے تھے۔ وہ اِس سبب سے نہ مرا بلکہ اپنے ذاتی گناہ کے باعث۔ جب وہ مر گیا تو اُس کا کوئی بیٹا نہیں تھا۔ 4کیا یہ ٹھیک ہے کہ ہمارے خاندان میں بیٹا نہ ہونے کے باعث ہمیں زمین نہ ملے اور ہمارے باپ کا نام و نشان مٹ جائے؟ ہمیں بھی ہمارے باپ کے دیگر رشتے داروں کے ساتھ زمین دیں۔“
5موسیٰ نے اُن کا معاملہ رب کے سامنے پیش کیا 6تو رب نے اُس سے کہا، 7”جو بات صِلافِحاد کی بیٹیاں کر رہی ہیں وہ درست ہے۔ اُنہیں ضرور اُن کے باپ کے رشتے داروں کے ساتھ زمین ملنی چاہئے۔ اُنہیں باپ کا ورثہ مل جائے۔ 8اسرائیلیوں کو بھی بتانا کہ جب بھی کوئی آدمی مر جائے جس کا بیٹا نہ ہو تو اُس کی بیٹی کو اُس کی میراث مل جائے۔ 9اگر اُس کی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائیوں کو اُس کی میراث مل جائے۔ 10اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو اُس کے باپ کے بھائیوں کو اُس کی میراث مل جائے۔ 11اگر یہ بھی نہ ہوں تو اُس کے سب سے قریبی رشتے دار کو اُس کی میراث مل جائے۔ وہ اُس کی ذاتی ملکیت ہو گی۔ یہ اصول اسرائیلیوں کے لئے قانونی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ اِسے ویسا مانیں جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا ہے۔“
یشوع کو موسیٰ کا جانشین مقرر کیا جاتا ہے
12پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”عباریم کے پہاڑی سلسلے کے مذکور پہاڑ پر چڑھ کر اُس ملک پر نگاہ ڈال جو مَیں اسرائیلیوں کو دوں گا۔ 13اُسے دیکھنے کے بعد تُو بھی اپنے بھائی ہارون کی طرح کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا، 14کیونکہ تم دونوں نے دشتِ صین میں میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ اُس وقت جب پوری جماعت نے مریبہ میں میرے خلاف گلہ شکوہ کیا تو تُو نے چٹان سے پانی نکالتے وقت لوگوں کے سامنے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔“ (مریبہ دشتِ صین کے قادس میں چشمہ ہے۔)
15موسیٰ نے رب سے کہا، 16”اے رب، تمام جانوں کے خدا، جماعت پر راہنما مقرر کر 17جو اُن کے آگے آگے جنگ کے لئے نکلے اور اُن کے آگے آگے واپس آ جائے، جو اُنہیں باہر لے جائے اور واپس لے آئے۔ ورنہ رب کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانند ہو گی جن کا کوئی چرواہا نہ ہو۔“
18جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”یشوع بن نون کو چن لے جس میں میرا روح ہے، اور اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔ 19اُسے اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے اُن کے رُوبرُو ہی اُسے راہنمائی کی ذمہ داری دے۔ 20اپنے اختیار میں سے کچھ اُسے دے تاکہ اسرائیل کی پوری جماعت اُس کی اطاعت کرے۔ 21رب کی مرضی جاننے کے لئے وہ اِلی عزر امام کے سامنے کھڑا ہو گا تو اِلی عزر رب کے سامنے اُوریم اور تُمیم استعمال کر کے اُس کی مرضی دریافت کرے گا۔ اُسی کے حکم پر یشوع اور اسرائیل کی پوری جماعت خیمہ گاہ سے نکلیں گے اور واپس آئیں گے۔“
22موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔ اُس نے یشوع کو چن کر اِلی عزر اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کیا۔ 23پھر اُس نے اُس پر اپنے ہاتھ رکھ کر اُسے راہنمائی کی ذمہ داری سونپی جس طرح رب نے اُسے بتایا تھا۔