گِنتی 8
شمع دان پر چراغ
1رب نے موسیٰ سے کہا، 2”ہارون کو بتانا، ’تجھے سات چراغوں کو شمع دان پر یوں رکھنا ہے کہ وہ شمع دان کا سامنے والا حصہ روشن کریں‘۔“
3ہارون نے ایسا ہی کیا۔ جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا اُسی طرح اُس نے چراغوں کو رکھ دیا تاکہ وہ سامنے والا حصہ روشن کریں۔ 4شمع دان پائے سے لے کر اوپر کی کلیوں تک سونے کے ایک گھڑے ہوئے ٹکڑے کا بنا ہوا تھا۔ موسیٰ نے اُسے اُس نمونے کے عین مطابق بنوایا جو رب نے اُسے دکھایا تھا۔
لاویوں کی مخصوصیت
5رب نے موسیٰ سے کہا، 6”لاویوں کو دیگر اسرائیلیوں سے الگ کر کے پاک صاف کرنا۔ 7اِس کے لئے گناہ سے پاک کرنے والا پانی اُن پر چھڑک کر اُنہیں حکم دینا کہ اپنے جسم کے پورے بال منڈواؤ اور اپنے کپڑے دھوؤ۔ یوں وہ پاک صاف ہو جائیں گے۔ 8پھر وہ ایک جوان بَیل چنیں اور ساتھ کی غلہ کی نذر کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا بہترین میدہ لیں۔ تُو خود بھی ایک جوان بَیل چن۔ وہ گناہ کی قربانی کے لئے ہو گا۔
9اِس کے بعد لاویوں کو ملاقات کے خیمے کے سامنے کھڑا کر کے اسرائیل کی پوری جماعت کو وہاں جمع کرنا۔ 10جب لاوی رب کے سامنے کھڑے ہوں تو باقی اسرائیلی اُن کے سروں پر اپنے ہاتھ رکھیں۔ 11پھر ہارون لاویوں کو رب کے سامنے پیش کرے۔ اُنہیں اسرائیلیوں کی طرف سے ہلائی ہوئی قربانی کی حیثیت سے پیش کیا جائے تاکہ وہ رب کی خدمت کر سکیں۔ 12پھر لاوی اپنے ہاتھ دونوں بَیلوں کے سروں پر رکھیں۔ ایک بَیل کو گناہ کی قربانی کے طور پر اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر چڑھاؤ تاکہ لاویوں کا کفارہ دیا جائے۔
13لاویوں کو اِس طریقے سے ہارون اور اُس کے بیٹوں کے سامنے کھڑا کر کے رب کو ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کرنا ہے۔ 14اُنہیں باقی اسرائیلیوں سے الگ کرنے سے وہ میرا حصہ بنیں گے۔ 15اِس کے بعد ہی وہ ملاقات کے خیمے میں آ کر خدمت کریں، کیونکہ اب وہ خدمت کرنے کے لائق ہیں۔ اُنہیں پاک صاف کر کے ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کرنے کا سبب یہ ہے 16کہ لاوی اسرائیلیوں میں سے وہ ہیں جو مجھے پورے طور پر دیئے گئے ہیں۔ مَیں نے اُنہیں اسرائیلیوں کے تمام پہلوٹھوں کی جگہ لے لیا ہے۔ 17کیونکہ اسرائیل میں ہر پہلوٹھا میرا ہے، خواہ وہ انسان کا ہو یا حیوان کا۔ اُس دن جب مَیں نے مصریوں کے پہلوٹھوں کو مار دیا مَیں نے اسرائیل کے پہلوٹھوں کو اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کیا۔ 18اِس سلسلے میں مَیں نے لاویوں کو اسرائیلیوں کے تمام پہلوٹھوں کی جگہ لے کر 19اُنہیں ہارون اور اُس کے بیٹوں کو دیا ہے۔ وہ ملاقات کے خیمے میں اسرائیلیوں کی خدمت کریں اور اُن کے لئے کفارہ کا انتظام قائم رکھیں تاکہ جب اسرائیلی مقدِس کے قریب آئیں تو اُن کو وبا سے مارا نہ جائے۔“
20موسیٰ، ہارون اور اسرائیلیوں کی پوری جماعت نے احتیاط سے رب کی لاویوں کے بارے میں ہدایات پر عمل کیا۔ 21لاویوں نے اپنے آپ کو گناہوں سے پاک صاف کر کے اپنے کپڑوں کو دھویا۔ پھر ہارون نے اُنہیں رب کے سامنے ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کیا اور اُن کا کفارہ دیا تاکہ وہ پاک ہو جائیں۔ 22اِس کے بعد لاوی ملاقات کے خیمے میں آئے تاکہ ہارون اور اُس کے بیٹوں کے تحت خدمت کریں۔ یوں سب کچھ ویسا ہی کیا گیا جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
23رب نے موسیٰ سے یہ بھی کہا، 24”لاوی 25 سال کی عمر میں ملاقات کے خیمے میں اپنی خدمت شروع کریں 25اور 50 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جائیں۔ 26اِس کے بعد وہ ملاقات کے خیمے میں اپنے بھائیوں کی مدد کر سکتے ہیں، لیکن خود خدمت نہیں کر سکتے۔ تجھے لاویوں کو اِن ہدایات کے مطابق اُن کی اپنی اپنی ذمہ داریاں دینی ہیں۔“