زکریاہ 2

تیسری رویا: آدمی یروشلم کی پیمائش کرتا ہے

1مَیں نے اپنی نظر دوبارہ اُٹھائی تو ایک آدمی کو دیکھا جس کے ہاتھ میں فیتہ تھا۔ 2مَیں نے پوچھا، ”آپ کہاں جا رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”یروشلم کی پیمائش کرنے جا رہا ہوں۔ مَیں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ شہر کی لمبائی اور چوڑائی کتنی ہونی چاہئے۔“ 3تب وہ فرشتہ روانہ ہوا جو اب تک مجھ سے بات کر رہا تھا۔ لیکن راستے میں ایک اَور فرشتہ اُس سے ملنے آیا۔ 4اِس دوسرے فرشتے نے کہا، ”بھاگ کر پیمائش کرنے والے نوجوان کو بتا دے، ’انسان و حیوان کی اِتنی بڑی تعداد ہو گی کہ آئندہ یروشلم کی فصیل نہیں ہو گی۔ 5رب فرماتا ہے کہ اُس وقت مَیں آگ کی چاردیواری بن کر اُس کی حفاظت کروں گا، مَیں اُس کے درمیان رہ کر اُس کی عزت و جلال کا باعث ہوں گا‘۔“

6رب فرماتا ہے، ”اُٹھو، اُٹھو! شمالی ملک سے بھاگ آؤ۔ کیونکہ مَیں نے خود تمہیں چاروں طرف منتشر کر دیا تھا۔ 7لیکن اب مَیں فرماتا ہوں کہ وہاں سے نکل آؤ۔ صیون کے جتنے لوگ بابل [a] لفظی ترجمہ: بابل بیٹی۔ میں رہتے ہیں وہاں سے بچ نکلیں!“ 8کیونکہ رب الافواج جس نے مجھے بھیجا وہ اُن قوموں کے بارے میں جنہوں نے تمہیں لُوٹ لیا فرماتا ہے، ”جو تمہیں چھیڑے وہ میری آنکھ کی پُتلی کو چھیڑے گا۔ 9اِس لئے یقین کرو کہ مَیں اپنا ہاتھ اُن کے خلاف اُٹھاؤں گا۔ اُن کے اپنے غلام اُنہیں لُوٹ لیں گے۔“

تب تم جان لو گے کہ رب الافواج نے مجھے بھیجا ہے۔ 10رب فرماتا ہے، ”اے صیون بیٹی، خوشی کے نعرے لگا! کیونکہ مَیں آ رہا ہوں، مَیں تیرے درمیان سکونت کروں گا۔ 11اُس دن بہت سی اقوام میرے ساتھ پیوست ہو کر میری قوم کا حصہ بن جائیں گی۔ مَیں خود تیرے درمیان سکونت کروں گا۔“

تب تُو جان لے گی کہ رب الافواج نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔

12مُقدّس ملک میں یہوداہ رب کی موروثی زمین بنے گا، اور وہ یروشلم کو دوبارہ چن لے گا۔ 13تمام انسان رب کے سامنے خاموش ہو جائیں، کیونکہ وہ اُٹھ کر اپنی مُقدّس سکونت گاہ سے نکل آیا ہے۔

[a] لفظی ترجمہ: بابل بیٹی۔