زکریاہ 4

پانچویں رویا: سونے کا شمع دان اور زیتون کے درخت

1جس فرشتے نے مجھ سے بات کی تھی وہ اب میرے پاس واپس آیا۔ اُس نے مجھے یوں جگا دیا جس طرح گہری نیند سونے والے کو جگایا جاتا ہے۔ 2اُس نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”خالص سونے کا شمع دان جس پر تیل کا پیالہ اور سات چراغ ہیں۔ ہر چراغ کے سات منہ ہیں۔ 3زیتون کے دو درخت بھی دکھائی دیتے ہیں۔ ایک درخت تیل کے پیالے کے دائیں طرف اور دوسرا اُس کے بائیں طرف ہے۔ 4لیکن میرے آقا، اِن چیزوں کا مطلب کیا ہے؟“

5فرشتہ بولا، ”کیا یہ تجھے معلوم نہیں؟“ مَیں نے جواب دیا، ”نہیں، میرے آقا۔“

6فرشتے نے مجھ سے کہا، ”زرُبابل کے لئے رب کا یہ پیغام ہے،

’رب الافواج فرماتا ہے کہ تُو نہ اپنی طاقت، نہ اپنی قوت سے بلکہ میرے روح سے ہی کامیاب ہو گا۔‘ 7کیا راستے میں بڑا پہاڑ حائل ہے؟ زرُبابل کے سامنے وہ ہموار میدان بن جائے گا۔ اور جب زرُبابل رب کے گھر کا آخری پتھر لگائے گا تو حاضرین پکار اُٹھیں گے، ’مبارک ہو! مبارک ہو‘!“

8رب کا کلام ایک بار پھر مجھ پر نازل ہوا، 9”زرُبابل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی بنیاد ڈالی، اور اُسی کے ہاتھ اُسے تکمیل تک پہنچائیں گے۔ تب تُو جان لے گا کہ رب الافواج نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ 10گو تعمیر کے آغاز میں بہت کم نظر آتا ہے توبھی اُس پر حقارت کی نگاہ نہ ڈالو۔ کیونکہ لوگ خوشی منائیں گے جب زرُبابل کے ہاتھ میں ساہول دیکھیں گے۔ (مذکورہ سات چراغ رب کی آنکھیں ہیں جو پوری دنیا کی گشت لگاتی رہتی ہیں)۔“

11مَیں نے مزید پوچھا، ”شمع دان کے دائیں بائیں کے زیتون کے دو درختوں سے کیا مراد ہے؟ 12یہاں سونے کے دو پائپ بھی نظر آتے ہیں جن سے زیتون کا سنہرا تیل بہہ نکلتا ہے۔ زیتون کی جو دو ٹہنیاں اُن کے ساتھ ہیں اُن کا مطلب کیا ہے؟“

13فرشتے نے کہا، ”کیا تُو یہ نہیں جانتا؟“ مَیں بولا، ”نہیں، میرے آقا۔“ 14تب اُس نے فرمایا، ”یہ وہ دو مسح کئے ہوئے آدمی ہیں جو پوری دنیا کے مالک کے حضور کھڑے ہوتے ہیں۔“