زکریاہ 9
اسرائیل کے دشمنوں کی عدالت
1رب کا کلام ملکِ حدراک کے خلاف ہے، اور وہ دمشق پر نازل ہو گا۔ کیونکہ انسان اور اسرائیل کے تمام قبیلوں کی آنکھیں رب کی طرف دیکھتی ہیں۔ 2دمشق کی سرحد پر واقع حمات بلکہ صور اور صیدا بھی اِس کلام سے متاثر ہو جائیں گے، خواہ وہ کتنے دانش مند کیوں نہ ہوں۔ 3بےشک صور نے اپنے لئے مضبوط قلعہ بنا لیا ہے، بےشک اُس نے سونے چاندی کے ایسے ڈھیر لگائے ہیں جیسے عام طور پر گلیوں میں ریت یا کچرے کے ڈھیر لگا لئے جاتے ہیں۔ 4لیکن رب اُس پر قبضہ کر کے اُس کی فوج کو سمندر میں پھینک دے گا۔ تب شہر نذرِ آتش ہو جائے گا۔ 5یہ دیکھ کر اسقلون گھبرا جائے گا اور غزہ تڑپ اُٹھے گا۔ عقرون بھی لرز اُٹھے گا، کیونکہ اُس کی اُمید جاتی رہے گی۔ غزہ کا بادشاہ ہلاک اور اسقلون غیرآباد ہو جائے گا۔ 6اشدود میں دو نسلوں کے لوگ بسیں گے۔ رب فرماتا ہے، ”جو کچھ فلستیوں کے لئے فخر کا باعث ہے اُسے مَیں مٹا دوں گا۔ 7مَیں اُن کی بُت پرستی ختم کروں گا۔ آئندہ وہ گوشت کو خون کے ساتھ اور اپنی گھنونی قربانیاں نہیں کھائیں گے۔ تب جو بچ جائیں گے میرے پرستار ہوں گے اور یہوداہ کے خاندانوں میں شامل ہو جائیں گے۔ عقرون کے فلستی یوں میری قوم میں شامل ہو جائیں گے جس طرح قدیم زمانے میں یبوسی میری قوم میں شامل ہو گئے۔ 8مَیں خود اپنے گھر کی پہرہ داری کروں گا تاکہ آئندہ جو بھی آتے یا جاتے وقت وہاں سے گزرے اُس پر حملہ نہ کرے، کوئی بھی ظالم میری قوم کو تنگ نہ کرے۔ اب سے مَیں خود اُس کی دیکھ بھال کروں گا۔
نیا بادشاہ آنے والا ہے
9اے صیون بیٹی، شادیانہ بجا! اے یروشلم بیٹی، شادمانی کے نعرے لگا! دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ راست باز اور فتح مند ہے، وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔
10مَیں افرائیم سے رتھ اور یروشلم سے گھوڑے دُور کر دوں گا۔ جنگ کی کمان ٹوٹ جائے گی۔ موعودہ بادشاہ [a] لفظی ترجمہ: اُس کے کہنے پر۔ کے کہنے پر تمام اقوام میں سلامتی قائم ہو جائے گی۔ اُس کی حکومت ایک سمندر سے دوسرے تک اور دریائے فرات سے دنیا کی انتہا تک مانی جائے گی۔
رب اپنی قوم کی حفاظت کرے گا
11اے میری قوم، مَیں نے تیرے ساتھ ایک عہد باندھا جس کی تصدیق قربانیوں کے خون سے ہوئی، اِس لئے مَیں تیرے قیدیوں کو پانی سے محروم گڑھے سے رِہا کروں گا۔ 12اے پُراُمید قیدیو، قلعے کے پاس واپس آؤ! کیونکہ آج ہی مَیں اعلان کرتا ہوں کہ تمہاری ہر تکلیف کے عوض مَیں تمہیں دو برکتیں بخش دوں گا۔
13یہوداہ میری کمان ہے اور اسرائیل میرے تیر جو مَیں دشمن کے خلاف چلاؤں گا۔ اے صیون بیٹی، مَیں تیرے بیٹوں کو یونان کے فوجیوں سے لڑنے کے لئے بھیجوں گا، مَیں تجھے سورمے کی تلوار کی مانند بنا دوں گا۔“
14تب رب اُن پر ظاہر ہو کر بجلی کی طرح اپنا تیر چلائے گا۔ رب قادرِ مطلق نرسنگا پھونک کر جنوبی آندھیوں میں آئے گا۔ 15رب الافواج خود اسرائیلیوں کو پناہ دے گا۔ تب وہ دشمن کو کھا کھا کر اُس کے پھینکے ہوئے پتھروں کو خاک میں ملا دیں گے اور خون کو مَے کی طرح پی پی کر شور مچائیں گے۔ وہ قربانی کے خون سے بھرے کٹورے کی طرح بھر جائیں گے، قربان گاہ کے کونوں جیسے خون آلودہ ہو جائیں گے۔
16اُس دن رب اُن کا خدا اُنہیں جو اُس کی قوم کا ریوڑ ہیں چھٹکارا دے گا۔ تب وہ اُس کے ملک میں تاج کے جواہر کی مانند چمک اُٹھیں گے۔ 17وہ کتنے دل کش اور خوب صورت لگیں گے! اناج اور مَے کی کثرت سے کنوارے کنواریاں پھلنے پھولنے لگیں گے۔